قومی خبریں

اوٹی میں چاکلیٹ فیکٹری چلانے والی خواتین سے راہل گاندھی کی ملاقات، دیکھیں ویڈیو...

کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہا ’’حال ہی میں وائناڈ کا دورہ کرتے ہوئے مجھے موڈیز چاکلیٹس کی فیکٹری کا دورہ کر کے خوشی ہوئی جو اوٹی کے مشہور برانڈز میں سے ایک ہے اور جسے خواتین چلاتی ہیں‘‘

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے تمل ناڈو کے نیلگری میں چاکلیٹ فیکٹری چلانے والی خواتین سے متعلق ایک کہانی شیئر کی ہے۔ ویڈیو شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ’’70 ناقابل یقین خواتین کی ایک ٹیم اوٹی کی مشہور چاکلیٹ فیکٹریوں میں سے ایک کو چلاتی ہے! موڈیز چاکلیٹس کی کہانی ہندوستان کے ایم ایس ایم ایز کی عظیم صلاحیت کا ایک قابل ذکر ثبوت ہے۔ میں نے اپنے حالیہ نیلگری کے سفر کے دوران جو دیکھا وہ پیش خدمت ہے۔‘‘

Published: undefined

خیال رہے کہ 13 اگست کو راہل گاندھی نے نیلگری میں تھلائی کوندھا کے قریب ٹوڈا قبائلی بستی موتھنادمنڈ کا بھی دورہ کیا تھا اور قبائلی برادری کے ارکان سے بات چیت کی تھی۔ یہاں انہوں نے مندروں کا بھی دورہ بھی کیا تھا۔

Published: undefined

کانگریس کے سابق صدر نے کہا کہ حال ہی میں وائناڈ کا دورہ کرتے ہوئے مجھے اوٹی کے مشہور برانڈز میں سے ایک موڈیز چاکلیٹس کی فیکٹری کا دورہ کر کے خوشی ہوئی۔ راہل گاندھی نے کہا کہ اس چھوٹے سے کاروبار کے پیچھے جوڑے مرلیدھر راؤ اور سواتی کا کاروباری جذبہ متاثر کن ہے۔ اس کے ساتھ کام کرنے والی تمام خواتین کی ٹیم یکساں طور پر قابل ذکر ہے۔ 70 خواتین کی یہ سرشار ٹیم بہترین چاکلیٹ بناتی ہے، جس کا میں نے بھی ذائقہ لیا۔

Published: undefined

انہوں نے کہا ’’تاہم، ملک بھر میں ان گنت دیگر چھوٹے اور درمیانے کاروباروں کی طرح ان کا کاروبار بھی گبر سنگھ ٹیکس (جی ایس ٹی) کے بوجھ سے دوچار ہے۔ ایک ایسے منظر نامے میں جہاں حکومت ایم ایس ایم ای سیکٹر کو نقصان پہنچاتے ہوئے بڑے کارپوریٹس کی حمایت کرتی نظر آتی ہے۔ یہ ان خواتین جیسے محنتی ہندوستانیوں کی ہمت ہے، جن سے میں نے یہاں ملاقات کی جو ہندوستان کو ترقی کے راستہ پر گامزن رکھتے ہیں۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined