
اورنگ آباد میں انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے راہل گاندھی / آئی اے این ایس
کانگریس کے سینئر لیڈر اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے منگل کو انتخابی جلسے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار پر سخت حملہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے نوجوانوں کو روزگار کے بجائے ’نیا نشہ‘ دیا جا رہا ہے، ’ریل بناؤ، حقیقت بھول جاؤ۔‘
راہل گاندھی نے اپنے خطاب میں کہا، ’’وزیر اعظم کہتے ہیں کہ ڈیٹا سستا ہو گیا ہے لیکن نوجوان پوچھ رہے ہیں، روزگار کب سستا ہوگا؟ آج کے نوجوانوں کو موبائل پر ریلز دکھا کر بہکایا جا رہا ہے۔ جیسے ڈرگس یا شراب کا نشہ ہوتا ہے، ویسے ہی یہ 21ویں صدی کا نیا نشہ ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ ’’نوجوان 24 گھنٹے ریلز دیکھتے رہیں، یہی بی جے پی چاہتی ہے تاکہ وہ سوال نہ پوچھیں کہ پیپر لیک کب رکے گا، اسپتال کب کھلیں گے اور نوکریاں کب ملیں گی۔‘‘
Published: undefined
تعلیم کے بگڑتے نظام پر راہل گاندھی نے کہا کہ کبھی نالندہ یونیورسٹی علم کا مرکز تھی جہاں دنیا بھر سے طلبہ آتے تھے لیکن آج بہار کے بچے خود بیرون ملک تعلیم کے لیے جاتے ہیں۔ ’’یہ حکومت بہار کی تاریخ کو شرمندہ کر رہی ہے۔‘‘ انہوں نے کہاکہ ’’نتیش کمار کی حکومت نوجوانوں کو مزدور بنانے پر تلی ہوئی ہے۔ آج بہار کے لوگ جہاں بھی جاتے ہیں مزدوری کرتے ہیں، جبکہ ان کے اپنے صوبے میں روزگار کے دروازے بند ہیں۔‘‘
راہل گاندھی نے وزیر اعظم مودی، وزیر داخلہ امت شاہ اور وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے رشتے پر طنز کرتے ہوئے کہا، ’’بہار کے لوگوں کو لگتا ہے کہ نتیش جی حکومت چلا رہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ وہ ریموٹ کنٹرول سے چل رہے ہیں۔ جیسے ٹی وی کا چینل بدلا جاتا ہے، ویسے ہی مودی جی اور شاہ صاحب نتیش جی کا چینل بدلتے ہیں۔‘‘
Published: undefined
اپنے خطاب میں راہل نے نوجوانوں کی بے روزگاری کے مسئلے کو مرکزی نکتہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے نوجوانوں کے مستقبل کے تمام راستے بند کر دیے ہیں۔ ’’جو نوجوان فوج میں جانا چاہتے تھے، ان کے لیے ’اگنی ویر‘ اسکیم لے آئے۔ اب نہ شہید کا درجہ ملے گا، نہ پینشن۔ جو نوجوان سرکاری اداروں میں کام کرنا چاہتے تھے، ان اداروں کو اڈانی اور امبانی کے ہاتھوں میں فروخت کر دیا گیا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ’’بہار میں اب ایک نیا فیشن چل نکلا ہے، غریب بچہ دن رات پڑھتا ہے لیکن امتحان سے پہلے ہی پیپر لیک ہو جاتا ہے، جبکہ امیر کے بچے پیسے دے کر پیپر خرید لیتے ہیں۔ ہمیں ایسا بہار نہیں چاہیے۔‘‘ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مہاگٹھ بندھن کی حکومت بنی تو یہ عوام کی حکومت ہوگی۔ ’’ہم نے پسماندہ طبقات کے لیے خصوصی منشور تیار کیا ہے، تاکہ ان کے لیے حقیقی مواقع پیدا ہوں۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ بی جے پی جانتی ہے کہ وہ بہار میں ہار رہی ہے، اسی لیے ’ووٹ چوری‘ ان کی واحد حکمت عملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ووٹ چوری کا مطلب عوام کا حق چھیننا ہے۔‘ خطاب کے آخر میں راہل گاندھی نے کہا، ’’ہم چاہتے ہیں کہ بہار میں ہر موبائل فون کے پیچھے لکھا ہو ’میڈ اِن بہار‘۔ ہم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں۔ یہ لوگ نفرت پھیلاتے ہیں، ہم محبت کی دکان کھولنے آئے ہیں۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: بشکریہ محی الدین التمش