تصویر آئی این سی
کانگریس کے رہنما اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی نے جمعہ کے روز ماب لنچنگ کے دوران مارے گئے دلت ہری اوم والمیکی کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ملاقات کے بعد سخت بیان جاری کیا۔ راہل گاندھی نے ملاقات کے بعد کہا کہ متاثرہ خاندان کی آنکھوں میں درد کے ساتھ ایک سوال تھا- کیا اس ملک میں دلت ہونا اب بھی جان لیوا گناہ ہے؟ نیز یہ لڑائی صرف ہری اوم کے لیے نہیں بلکہ ہر اس آواز کے لیے ہے جو ناانصافی کے سامنے جھکنے سے انکار کرتی ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے ایکس پر لکھا، ’’ہری اوم والمیکی کے بے رحمانہ قتل نے پورے ملک کی ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔ ان کے اہل خانہ کی آنکھوں میں درد کے ساتھ ایک سوال تھا: کیا اس ملک میں دلت ہونا اب بھی جان لیوا جرم ہے؟ اتر پردیش میں انتظامیہ متاثرہ خاندان کو خوفزدہ کرنے میں لگی ہوئی ہے۔ انہوں نے خاندان کو مجھ سے ملنے سے روکنے کی کوشش بھی کی۔ یہ بالکل وہی ناکامی ہے جس میں ہر بار مجرموں کی پشت پناہی کرتے ہوئے متاثرہ کو ہی مقدمے میں کھڑا کر دیا جاتا ہے۔‘‘
Published: undefined
راہل گاندھی نے مزید کہا، ’’انصاف کو قید یا نظر بند نہیں کیا جا سکتا۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت کو چاہیے کہ وہ متاثرہ خاندان پر دباؤ ختم کرے اور مجرموں کو سخت سے سخت سزا دلائے۔ میں ہری اوم والمیکی کے اہل خانہ اور ملک کے ہر مظلوم، محروم اور کمزور شہری کے ساتھ مضبوطی سے کھڑا ہوں۔ یہ جدوجہد صرف ہری اوم کے لیے نہیں بلکہ ہر اس آواز کے لیے ہے جو ظلم کے سامنے جھکنے سے انکار کرتی ہے۔‘‘
کانگریس کی جانب سے جاری کی گئی تصاویر میں ایک جذباتی لمحے میں ہری اوم والمیکی کی والدہ راہل گاندھی کے ہاتھ پر اپنی پیشانی ٹکائے ہوئے دکھائی دے رہی ہیں، جو اہل خانہ کی دلی کیفیت اور تعزیتی ماحول کو ظاہر کرتی ہیں۔
Published: undefined
قبل ازیں، متاثرہ خاندان سے ملاقات کے بعد راہل گاندھی نے میڈیا سے کہا، ’’آج صبح حکومت نے خاندان کو مجھ سے ملاقات کرنے سے روکنے کی دھمکی دی۔ یہ اہم نہیں کہ متاثرہ خاندان مجھ سے ملے یا نہ ملے لیکن یہ اہم ہے کہ یہ لوگ مجرم نہیں ہیں۔ انہوں نے کوئی غلطی نہیں کی۔ میں نے مرحوم ہری اوم والمیکی کے اہل خانہ سے ملاقات کی اور ان کی باتیں سنی۔ کانگریس پارٹی اور میں ہر ممکن کوشش کریں گے کہ خاندان کو ہر ممکن مدد فراہم کی جائے۔ جہاں بھی ملک میں دلتوں کے خلاف مظالم ہوں گے، کانگریس وہاں موجود ہوگی اور ہم انصاف کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے مزید کہا، ’’کچھ دن پہلے ایک دلت افسر نے خودکشی کی تھی۔ میں وہاں گیا اور آج یہاں آیا ہوں۔ خاندان نے کوئی جرم نہیں کیا، بلکہ ان کے خلاف جرم کیا گیا اور ایسا لگتا ہے جیسے وہ ہی مجرم ہیں۔ پورے ملک میں دلتوں کے خلاف مظالم، قتل اور زیادتی ہو رہی ہے۔ میں وزیراعلیٰ سے کہنا چاہتا ہوں کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے، ان کا احترام کیا جائے اور جو مجرم ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے، انہیں تحفظ فراہم نہ کیا جائے۔‘‘
Published: undefined
خیال رہے کہ ہری اوم والمیکی کو 2 اکتوبر کو رائے بریلی کے اونچاہار علاقے میں چوری کے شبہ میں بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر ہلاک کر دیا تھا۔ پولیس نے اب تک اس کیس میں 12 ملزمان کو گرفتار کیا ہے۔ یوپی کانگریس کے صدر اجے رائے نے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ رائے بریلی میں ہری اوم والمیکی کے قتل کے بعد بھی حکومت نے مناسب اقدامات نہیں کیے اور صرف اس وقت توجہ دی جب کانگریس نے مسئلہ اٹھایا۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined