
راہل گاندھی / ویڈیو گریب
نالندہ: لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف اور کانگریس کے سینئر رہنما راہل گاندھی نے جمعرات کو مسلسل دوسرے دن بہار میں انتخابی جلسوں سے خطاب کیا۔ نالندہ کے بہار شریف میں ایک بڑے عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے وزیراعلیٰ نتیش کمار اور این ڈی اے حکومت پر زبردست حملہ بولا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ بہار کے وزیراعلیٰ نتیش کمار کا ریموٹ کنٹرول وزیراعظم نریندر مودی کے ہاتھوں میں ہے اور آج کی بہار حکومت دراصل دہلی اور ناگپور سے چلائی جا رہی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے کہا کہ بہار کے لوگ دنیا کے سب سے زیادہ محنتی لوگ ہیں، جو ملک کے ہر حصے میں اپنی محنت سے ترقی کی بنیاد ڈال رہے ہیں۔ راہل نے سوال اٹھایا، ’’دبئی، بنگلورو اور ممبئی جیسے شہروں میں انفراسٹرکچر بہار کے مزدوروں کے خون اور پسینے سے کھڑا ہوا ہے۔ لیکن سوال یہ ہے کہ یہی محنت بہار کو کیوں نہیں بدل پاتی؟ آخر بہار میں کیا کمی رہ گئی ہے؟‘‘
راہل گاندھی نے ریاست میں بار بار ہونے والے پیپر لیک کو لے کر این ڈی اے حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا، ’’یہاں کے نوجوان خواب دیکھتے ہیں، دن رات محنت کرتے ہیں لیکن امتحان سے پہلے ہی سوالیہ پرچے لیک ہو جاتے ہیں۔ کچھ خاص لوگوں کے ہاتھوں میں امتحان سے پہلے پیپر پہنچ جاتا ہے، اور عام طلبہ کی محنت برباد ہو جاتی ہے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے ترقی کے دعووں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہار میں تعلیم اور صحت کا نظام ابتر ہے۔ راہل کے مطابق، ’’دہلی کے ایمس میں بہار کے مریضوں کی طویل قطاریں لگی رہتی ہیں۔ وہ لوگ کہتے ہیں کہ اگر کوئی بہار کے اسپتال میں علاج کروانے جائے تو وہ واپس نہیں آتا۔ یہ بہار کا اصل چہرہ ہے، جسے حکومت چھپانے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘
راہل گاندھی نے وزیراعظم مودی پر بھی طنز کیا اور کہا کہ دہلی میں جمنا ندی کا پانی آلودہ اور بدبودار ہے لیکن وزیراعظم کے لیے خصوصی تالاب میں صاف پانی بھرا گیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں دو ہندوستان بن رہے ہیں، ایک امیروں کے لیے اور دوسرا عام لوگوں کے لیے۔
Published: undefined
دریں اثنا،ا راہل گاندھی نے ایک اہم گارنٹی کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا، ’’جس دن مہاگٹھ بندھن کی حکومت بہار میں بنے گی، اسی دن نالندہ میں دنیا کی سب سے بڑی یونیورسٹی قائم کی جائے گی۔ نالندہ ہمیشہ سے علم و دانش کا مرکز رہا ہے اور ہم اسے دوبارہ عالمی تعلیمی اور روزگار کا مرکز بنائیں گے۔‘‘ راہل گاندھی کی اس تقریر کو سامعین نے زوردار تالیاں بجا کر سراہا اور نالندہ کی سرزمین ایک بار پھر سیاسی گہما گہمی کا مرکز بن گئی۔
Published: undefined