تصویر بشکریہ ایکس
کانگریس کے سینئر رہنما اور لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی آج یعنی ہفتہ، 26 جولائی 2025 کو گجرات کے ایک روزہ دورے پر ہیں، جس کا مقصد پارٹی کے تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط کرنا، آئندہ انتخابات کی حکمت عملی طے کرنا اور ریاست کے کوآپریٹو شعبے میں مبینہ بدعنوانی کے خلاف عوامی رابطہ قائم کرنا ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی صبح کے وقت وڈودرا سے آنند پہنچیں گے جہاں وہ ایک نجی ریزورٹ میں منعقد ’سنگٹھن سَرجن ابھیان‘ کے تین روزہ تربیتی کیمپ کا افتتاح کریں گے۔ یہ کیمپ نئے ضلعی صدور اور پارٹی کارکنان کی تنظیمی تربیت کے لیے منعقد کیا جا رہا ہے، جس کا مقصد 2026 کے بلدیاتی انتخابات اور 2027 کے ریاستی اسمبلی انتخابات کے لیے مضبوط تیاری ہے۔
دوپہر 2:45 بجے راہل گاندھی جتودیا، گجرات میں کوآپریٹو دودھ پیدا کرنے والوں اور مقامی کوآپریٹو اداروں کے نمائندوں سے براہِ راست ملاقات کریں گے۔ یہ میٹنگ کوآپریٹو نظام میں شفافیت، دودھ کسانوں کے حقوق اور امول جیسے ماڈلز میں مبینہ سیاسی مداخلت پر کانگریس کے موقف کو واضح کرنے کے لیے نہایت اہم سمجھی جا رہی ہے۔
Published: undefined
گجرات پردیش کانگریس کمیٹی (جی پی سی سی) کے صدر امت چاڑا کے مطابق، یہ دورہ صرف ایک رسمی قیام نہیں بلکہ ایک واضح سیاسی پیغام ہے کہ کانگریس اب ریاست میں کوآپریٹو نظام، بے روزگاری، خواتین کی عدم تحفظ اور بدعنوانی جیسے اہم عوامی مسائل کو لے کر جارحانہ مہم چلائے گی۔
چاوڑا نے سابر ڈیری تنازعہ اور کسان اشوک چودھری کی موت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ریاست میں کوآپریٹو نظام بی جے پی کے دباؤ میں کام کر رہا ہے اور عام کسانوں کی آواز دبائی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ان مسائل پر خاموش نہیں رہے گی بلکہ کسانوں اور عوام کے ساتھ مل کر تحریک چلائے گی۔
Published: undefined
راہل گاندھی کا گجرات قیام تقریباً چار سے چھ گھنٹے کا ہوگا، جس کے دوران وہ پارٹی کارکنان، ضلع صدور، کوآپریٹو نمائندوں اور کسانوں سے ملاقات کریں گے۔ شام 6 بجے ان کی واپسی متوقع ہے۔
یہ دورہ واضح کرتا ہے کہ کانگریس اب گجرات میں روایتی بیانیے سے ہٹ کر مقامی مسائل کو بنیاد بنا کر انتخابی حکمت عملی تیار کر رہی ہے۔ تنظیمی مضبوطی اور کوآپریٹو شفافیت جیسے مسائل پارٹی کی آئندہ حکمت عملی کے مرکز میں ہیں اور راہل گاندھی کی قیادت میں پارٹی ایک بار پھر گجرات میں سیاسی متبادل بننے کے لیے تیار ہو رہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز
تصویر: بشکریہ محمد تسلیم