قومی خبریں

گوا واقع نائٹ کلب میں مہلک آتشزدگی واقعہ پر راہل گاندھی کا اظہارِ غم، مکمل اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ

وزیر اعظم دفتر نے آتشزدگی واقعہ میں ہلاک ہونے والوں کے کنبوں کو 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے کی امدادی رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>راہل گاندھی / ویڈیو گریب</p></div>

راہل گاندھی / ویڈیو گریب

 

گوا کے ارپورہ میں موجود مشہور نائٹ کلب ’برچ بائی رومیو لین‘ میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب خوفناک آتشزدگی واقعہ میں کم از کم 25 افراد کی دردناک موت ہو گئی ہے۔ مہلوکین میں 4 سیاح اور 14 اسٹاف شامل بتائے جا رہے ہیں۔ کچھ لوگ زخمی بھی ہوئے ہیں جن کا علاج اسپتال میں جاری ہے۔ اس سانحہ پر لوک سبھا میں حزب اختلاف کے قائد راہل گاندھی نے اپنی شدید رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انھوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ جاری کر مہلوکین کے تئیں اپنی ہمدردی ظاہر کی ہے۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ارپورہ، گوا کے اس المناک آتشزدگی واقعہ نے 20 سے زائد جانیں لے لیں۔ یہ دل کو شدید تکلیف پہنچانے والا سانحہ ہے۔ سوگوار خاندانوں سے میری دلی ہمدردی ہے اور زخمیوں کی فوری صحت یابی کے لیے دعا گو ہوں۔‘‘ انھوں نے اس سانحہ کے لیے حکومت کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’یہ صرف ایک حادثہ نہیں بلکہ تحفظ اور نظامِ حکمرانی کی سنگین ناکامی ہے۔ اس سانحہ کی مکمل اور شفاف تحقیقات ہونی چاہئیں تاکہ ذمہ داری کا تعین ہو سکے۔‘‘

Published: undefined

کانگریس نے بھی اپنے آفیشیل ’ایکس‘ ہینڈل سے اس ہلاکت خیز واقعہ پر اپنا افسوس ظاہر کیا ہے۔ پارٹی نے اپنی پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ہم گوا کے ارپورہ نائٹ کلب میں پیش آنے والے آتشزدگی واقعہ میں ہلاک 23 (مہلوکین کی تعداد اب 25 ہو چکی ہے) قیمتی جانوں کے ضائع ہونے پر نہایت افسردہ ہیں۔‘‘ اس میں آگے لکھا گیا ہے کہ ’’جو بھی خاندان اپنے چاہنے والوں سے محروم ہو گئے ہیں، ان سے ہماری دلی تعزیت۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔‘‘

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ اس حادثہ کے بعد وزیر اعظم دفتر نے ہر مہلوک کے کنبہ کو وزیر اعظم قومی راحت فنڈ سے 2 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 50 ہزار روپے امدادی رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔ اس آتشزدگی واقعہ نے ایک بار پھر گوا میں نائٹ کلبوں کے سیکورٹی انتظامات پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ ابتدائی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ یہ کلب غیر قانونی طریقے سے چل رہا تھا اور کلب کے انٹری و ایگزٹ دروازے بے حد پیچیدہ تھے، جس سے لوگوں میں جائے حادثہ پر گمراہی والی حالت پیدا ہو گئی۔

Published: undefined