تصویر بشکریہ ایکس
بیلگاوی میں کانگریس ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی) کے اجلاس کے دوران راہل گاندھی نے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات 2024 میں دھاندلی کے سنگین الزامات عائد کیے اور الیکشن کمیشن کی شفافیت پر سوال اٹھایا۔ راہل گاندھی نے کہا، ’’مہاراشٹر کی 118 نشستوں پر 72 لاکھ نئے ووٹرز شامل کیے گئے، جن میں سے 102 نشستیں بی جے پی نے جیتیں۔ یہ غیرمعمولی ہے اور اس میں دھاندلی کا شبہ ہے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس رہنما نے مزید کہا، ’’ووٹنگ لسٹ میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں کی گئیں اور اس کے نتیجے میں بی جے پی کو غیر منصفانہ فائدہ ہوا۔‘‘ انہوں نے زور دیا کہ اتنی بڑی تعداد میں ووٹرز کا اضافہ عام بات نہیں اور اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔
خیال رہے کہ کانگریس کے ایک وفد نے حال ہی میں الیکشن کمیشن سے ملاقات کی تھی اور ووٹر لسٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں کے بارے میں خدشات کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’47 لاکھ نئے ووٹرز شامل کیے گئے اور لاکھوں کے نام فہرست سے ہٹا دیے گئے ہیں۔‘‘ تاہم، الیکشن کمیشن نے وضاحت کی کہ 39 لاکھ نئے ووٹرز شامل ہوئے، جو نوجوانوں کی آبادی میں اضافے کی وجہ سے ہے۔
Published: undefined
راہل گاندھی نے الیکشن کمیشن کی اس وضاحت کو مسترد کرتے ہوئے کہا، ’’یہ تعداد غیرمعمولی ہے اور دھاندلی کا اشارہ دیتی ہے۔‘‘ ان کے مطابق، انتخابات کے نتائج کو شفافیت کے اصولوں کے مطابق جانچنے کی ضرورت ہے۔
راہل گاندھی کے بیان کے بعد سیاسی ہلچل مچ گئی ہے۔ کانگریس کے دیگر رہنماؤں اور اپوزیشن جماعتوں نے بھی ان کے الزامات کی حمایت کی ہے۔ دوسری جانب، بی جے پی نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بے بنیاد ہیں اور ان کا مقصد انتخابی نتائج پر شک پیدا کرنا ہے۔
Published: undefined
یہ الزامات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب سی ڈبلیو سی اجلاس میں تنظیمی اصلاحات اور 'آئین بچاؤ یاترا' کے منصوبے کا اعلان کیا گیا۔ کانگریس نے زور دیا ہے کہ جمہوری اصولوں کے تحفظ کے لیے یہ اقدامات ناگزیر ہیں۔ راہل گاندھی نے اجلاس کے دوران کہا کہ ’’آئندہ انتخابات میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس اقدامات کی ضرورت ہے، ورنہ جمہوری عمل متاثر ہو سکتا ہے۔’’
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined