
تصویر: پنجاب پولس آئی اے این ایس
پنجاب یونیورسٹی میں پیر کی صبح سے ہی ماحول کافی کشیدہ نظرآیا۔ طلباء نے طویل عرصے سے زیر التوا سینیٹ انتخابات کے مطالبے کے لیے آج بڑے پیمانے پر احتجاج کی کال دی تھی۔ جیسے ہی طلباء کا ہجوم کیمپس کے اندر اور ارد گرد جمع ہونا شروع ہوا، پولیس نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔
Published: undefined
یونیورسٹی کے تمام مرکزی دروازوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔ طلباء کو داخلے کے لیے اپنا شناختی کارڈ دکھانا ضروری کردیا گیا ہے۔ بغیر شناختی کارڈ کسی کو داخلے کی اجازت نہیں ہے۔ اس موقع پر کئی طلباء نے الزام لگایا کہ انہیں کیمپس میں داخل ہونے سے روکا جا رہا ہے حالانکہ وہ یونیورسٹی کے طالب علم ہیں۔ طلباء کے اس احتجاج کے پیش نظر یونیورسٹی انتظامیہ اور پولیس صبح سے ہی ہائی الرٹ تھے۔ چندی گڑھ کی ایس ایس پی کنوردیپ کور نے سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے ذاتی طور پر جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔
Published: undefined
اس دوران یونیورسٹی میں شعبہ بشریات کے سیکنڈ ایئر کی طالبہ ہرمن پریت کور نے کہا کہ میں اپنا شناختی کارڈ دکھا رہی ہوں، اس کے باوجود مجھے اندر نہیں جانے دیا جا رہا ہے۔ پولیس مجھے گیٹ نمبر 1 سے جانے کا کہہ رہی ہے لیکن وہاں بھی تعیناتی ہے۔ ہم صرف اپنے حق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ سینیٹ کے انتخابات کرائے جائیں۔
Published: undefined
اسی طرح کئی دیگر طلباء نے بھی ایسی ہی شکایات کی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ جان بوجھ کر انتخابات میں تاخیر کر رہی ہے، حالانکہ طلباء کو اپنے نمائندہ ادارے کو ووٹ دینے کا حق حاصل ہے۔ ان حالات کے پیش نظر پولیس نے کیمپس اور اطراف کے علاقوں میں صبح سے ہی رکاوٹیں کھڑی کر دی تھیں۔ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لیے کوئیک رسپانس ٹیمیں اور خواتین پولیس اہلکار بھی تعینات کی گئی ہیں۔
Published: undefined
ذرائع کے مطابق انتظامیہ کو طلباء کے احتجاج کی پیشگی اطلاع تھی اور اتوار کی رات سے ہی سکیورٹی بڑھا دی تھی۔ طلباء تنظیموں کا کہنا ہے کہ وہ گزشتہ کئی ماہ سے یونیورسٹی انتظامیہ سے انتخابات کرانے کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن کوئی ٹھوس کارروائی نہیں کی گئی۔ اب طلباء نے خبردار کیا ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو وہ تحریک کو مزید تیز کریں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined