جموں و کشمیر کے پلوامہ میں ہوئے دہشت گردانہ حملے میں پولس نے 7 لوگوں کو حراست میں لیا ہے۔ افسران نے جمعہ کی رات یہ جانکاری دی۔ جموں و کشمیر پولس نے خود کش حملے کے منصوبے سے جڑے ہونے کے شبہ میں ان نوجوانوں کو پلوامہ اور اونتی پور سے حراست میں لیا گیا ہے۔ میڈیا ذرائع کے مطابق ان سے پوچھ تاچھ کے دوران کئی راز سے پردہ اٹھ سکتا ہے۔
موصولہ اطلاعات کے مطابق پلوامہ دہشت گردانہ حملے کی سازش کا ماسٹر مائنڈ پاکستانی شہری کامران ہو سکتا ہے۔ کامران دہشت گرد تنظیم جیش محمد کا سرگرم رکن ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کامران گزشتہ کافی وقت سے جنوبی کشمیر کے پلوامہ اور اونتی پورا میں شورش پسندانہ واقعات کو انجام دیتا آ رہا ہے۔ پولس جیش محمد کے ایک دیگر مقامی سرگرم رکن کی تلاش کر رہی ہے جس کا کردار دھماکہ خیز مادوں کا انتظام کرنے میں انتہائی اہم رہا۔
Published: 16 Feb 2019, 11:09 AM IST
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں سی آر پی ایف کے قافلے پر جمعرات کو ہوئے دہشت گرادنہ حملے میں چار اور جوانوں کی جمعہ کو موت ہونے کے سبب شہیدوں کی تعداد 49 ہو گئی ہے۔ ایک افسر نے یہ جانکاری دی۔ جمعرات کو پلوامہ میں سری نگر-جموں شاہراہ پر سی آر پی ایف کے قافلے میں جس بس پر دھماکہ خیز مادوں سے بھری گاڑی نے ٹکر ماری تھی، یہ جوان اس سے پیچھے چل رہی گاڑی میں سوار تھے۔
Published: 16 Feb 2019, 11:09 AM IST
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: 16 Feb 2019, 11:09 AM IST