دیویندر یادو / تصویر آئی این سی
نئی دہلی: ’’بی جے پی کی حکومت آنے کے بعد دہلی میں پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام پوری طرح تباہ ہو چکا ہے۔ بسوں کی کمی کی وجہ سے شدید گرمی میں مسافرین کو گھنٹوں تیز دھوپ میں بس اسٹاپ پر بسوں کا انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔ کئی بس اسٹاپ پر تو شیلٹر بھی نہیں ہے جس کی وجہ سے مسافرین خاص طور سے خواتین، بچوں اور بوڑھوں کو کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔‘‘ یہ بیان دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے دیا۔ انھوں نے بی جے پی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اس کی عوام مخالف پالیسیوں سے پردہ اٹھایا۔ ساتھ ہی انہوں نے بی جے پی کی موجودہ اور عام آدمی پارٹی کی گزشتہ حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں حکومتیں دہلی میں بس اسٹاپ پر شیلٹر بنانے میں پوری طرح ناکام رہی ہیں۔
Published: undefined
دیویندر یادو نے کہا کہ پبلک ٹرانسپورٹ میں اصلاح تو دور بی جے پی نے اپنی مختصر مدت کار میں ہی 2000 سے زائد ڈی ٹی سی بسوں کو ہٹا دیا۔ وزیر اعلیٰ نے اپریل کے پہلے ہفتے میں ڈی ٹی سی بیڑے میں 1000 ای-بسیں جوڑنے کا اعلان کیا تھا لیکن ایک بھی بس اب تک ڈی ٹی سی بیڑے میں نہیں جوڑی گئیں۔ ساتھ ہی انہوں کہا کہ دہلی کی بڑھتی ہوئی آبادی کے مطابق دہلی ہائی کورٹ نے دہلی میں 11000 ڈی ٹی سی بسوں کو ضروری قرار دیا تھا۔ 16-2015 میں جہاں 4344 ڈی ٹی سی بسیں تھیں، 23-2022 میں کم ہو کر 3937 ہو گئیں۔ جب کہ کانگریس کے دور حکومت میں ڈی ٹی سی بیڑے میں بسوں کی تعداد 7000 سے زائد تھی اور آلودگی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے شیلا دیکشت حکومت نے ڈی ٹی سی اور دیگر پبلک ٹرانسپورٹیشن کی بسوں کو سی این جی میں تبدیل کیا تھا، جس کی پوری دنیا نے تعریف کی تھی۔
Published: undefined
دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی بی جے پی حکومت اپنی پالیسیوں کو لے کر خود کنفیوژ ہے۔ کیونکہ ایک طرف دہلی میں پبلک ٹرانسپورٹ کی بسیں کم ہو رہی ہیں، دوسری جانب سی این جی سے چلنے والے آٹو رکشہ کو دہلی میں بند کرنے کی بات کر رہی ہے۔ بی جے پی حکومت دہلی کی آلودگی کو کم کرنے کے بڑے بڑے دعوے کر رہی ہے لیکن ان کے تمام دعوے کھوکھلے اور جھوٹے ثابت ہو رہے ہیں۔ کیونکہ جب پبلک ٹرانسپورٹ کے بیڑے میں بسوں کی تعداد کم ہوگی تو لوگ اپنی پرائیویٹ گاڑیوں کا استعمال زیادہ کریں گے، جس کی وجہ سے آلودگی میں مزید اضافہ ہوگا۔
Published: undefined
دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی کی بڑھتی ہوئی آبادی کی سفری سہولیات کو دیکھتے ہوئے ڈی ٹی سی اور کلسٹر بسوں کو 50:50 کے تناسب سے چلایا جانا تھا، لیکن موجودہ بی جے پی اور گزشتہ عام آدمی پارٹی کی حکومت اس میں پوری طرح ناکام رہی۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ دہلی ملک کی راجدھانی ہے، اس لیے ملک اور بیرون ملک سے سیاحوں کی ایک بڑی تعداد یہاں آتی ہے۔ ایسے میں تباہ حال پبلک ٹرانسپورٹ کی نظام کی وجہ سے دہلی کے مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ سیاحوں کو بھی پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined