قومی خبریں

مجوزہ یکساں سول کوڈ ہندوستان میں ممکن نہیں، کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عبدالخالق کا بیان

خالق نے کہا کہ ہندوستان میں ثقافتوں، مختلف قبائل اور مذاہب کا تنوع ہے، اس لیے یہاں یو سی سی ممکن نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی)، علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی)، علامتی تصویر آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: آسام کے بارپیٹا سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عبدالخالق نے کہا کہ مجوزہ یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) ہندوستان میں ممکن نہیں ہے۔ 'یو این آئی' کے ساتھ بات چیت میں خالق نے کہا کہ ہندوستان میں ثقافتوں، مختلف قبائل اور مذاہب کا تنوع ہے، اس لیے یہاں یو سی سی ممکن نہیں ہے۔ اس کے طور طریقہ کیا ہیں، اس کے لیے پہلے آپ کو مسودہ شائع کرنا ہوگا پھر اس پر کچھ بات چیت ہو سکتی ہے۔ پھر بھی اگر آپ (حکومت) یو سی سی لانا چاہتے ہیں، تو یہ سب کے لیے نافذ ہونا چاہیے۔ اس میں کوئی چھوٹ نہیں ہونی چاہیے ورنہ یہ بے معنی ثابت ہو گا۔

Published: undefined

منی پور کی صورتحال پر خالق نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ انہیں تنازع سے متاثرہ شمال مشرقی ریاست کا دورہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، “وزیراعظم ہر معاملے پر ٹوئٹ کرتے ہیں پر ابھی تک انہوں نے ریاست کے لوگوں سے امن و امان برقرار رکھنے کی اپیل نہیں کی۔ انہیں منی پور کا دورہ کرنا چاہیے۔

Published: undefined

انہوں نے ریاست کے وزیر اعلی این بیرن سنگھ کو منی پور میں حالات پر قابو پانے میں ان کی مبینہ ناکامی پر برطرف کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سنگھ کی قیادت والی حکومت مکمل طور پر ناکام رہی ہے اور اسے برخاست کر دیا جانا چاہئے۔

Published: undefined

انہوں نے لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا سے بھی درخواست کی کہ انہیں صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک آل پارٹی وفد منی پور بھیجنا چاہئے۔ انہوں نے کہا، ’’میں لوک سبھا اسپیکر سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک آل پارٹی ٹیم منی پور بھیجیں۔‘‘ اس سے پہلے کانگریس نے کہا تھا کہ وہ لوک سبھا اور راجیہ سبھا دونوں میں منی پور کی صورتحال پر بحث کا مطالبہ کرے گی اور چاہتی ہے کہ وزیر اعظم اس معاملے پر پارلیمنٹ اور ملک کو اعتماد میں لیں۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined