قومی خبریں

یوپی میں چھٹے مرحلہ کی پولنگ کے درمیان پرینکا گاندھی کی ووٹروں سے اپیل، ’ریاست کی ترقی کے لئے ووٹ کریں‘

پرینکا گاندھی نے کہا کہ یوپی کے میری پیاری بہنوں اور بھائیو! آپ کے ووٹ سے یوپی کا مستقبل طے ہونا ہے، ریاست کی آنے والی نسل کا مستقبل طے ہونا ہے۔ اس لئے ریاست کی ترقی کے لئے ووٹ کریں۔

پرینکا گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCUttarakhand
پرینکا گاندھی، تصویر ٹوئٹر @INCUttarakhand 

نئی دہلی: کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے اتر پردیش اسمبلی انتخابات کے چھٹے مرحلے کے لیے جاری ووٹنگ کے درمیان روزگار، مہنگائی میں کمی، تعلیم، صحت میں بہتری، کسانوں کی خوشحالی کے مسائل پر ووٹ دینے کی اپیل کی ہے۔

Published: undefined

پرینکا گاندھی نے اپنے پیغام میں کہا کہ یوپی کے میری پیاری بہنوں اور بھائیو! آپ کے ووٹ سے یوپی کا مستقبل طے ہونا ہے، ریاست کی آنے والی نسل کا مستقبل طے ہونا ہے۔ اپنے ووٹ کی طاقت کو پہچانیں، روزگار، مہنگائی کم کرنے، تعلیم، صحت کی بہتری، کسانوں کی خوش حالی، خاتون بااختیاری اور ریاست کی ترقی کے لئے ووٹ کریں۔‘‘

Published: undefined

پرینکا گاندھی سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی تمام ووٹروں سے ووٹ ڈالنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہر ووٹ جمہوریت کی طاقت ہے اور تمام ووٹروں کو جمہوریت کے اس جشن میں شرکت کرنی چاہیے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ جمعرات کو اتر پردیش کے 10 اضلاع کی 57 اسمبلی سیٹوں پر ووٹنگ ہو رہی ہے۔ ان سیٹوں پر کل 676 امیدوار قسمت آزمائی کر رہے ہیں۔ ان میں گورکھپور، امبیڈکر نگر، بلیا، بلرام پور، بستی، دیوریا، کشی نگر، مہاراج گنج، سنت کبیر نگر اور سدھارتھ نگر شامل ہیں۔

Published: undefined

وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ خود گورکھپور سے انتخابی میدان میں ہیں۔ پچھلی بار یعنی 2017 میں ان 57 سیٹوں میں سے 46 بی جے پی اور دو اس کے اتحادیوں اپنا دل اور ایس بی ایس پی نے جیتی تھیں۔ اس وقت ایس بی ایس پی اور بی جے پی کا اتحاد تھا، جبکہ اس بار اس نے سماج وادی پارٹی (ایس پی) سے اتحاد کیا ہے۔

Published: undefined

قدآور لیڈران پر نظر ڈالیں تو سوریہ پرتاپ شاہی، جے پرتاپ سنگھ، اوپیندر تیواری، بی جے پی چھوڑ کر ایس پی میں شامل ہوئے سوامی پرساد موریہ، کانگریس کے ریاستی صدر اجے کمار للو، رام گووند چودھری، امن منی ترپاٹھی، ونے شنکر تیواری، شلبھ منی ترپاٹھی سمیت کئی تجربہ کار لیڈروں کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined