نئی دہلی: بہار میں اسمبلی انتخابات ہونے والے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی بہار کی تعریف کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے دینا نہیں چاہتے۔ اس کی تازہ مثال اس وقت منظر عام پر آئی جب راجیہ سبھا (ایوان بالا) کے ڈپٹی چیئرمین ہری ونش کے ذریعہ احتجاج کر رہے راجیہ سبھا ارکان کو چائے پیش کرنے کے بعد وزیر اعظم نریندر مودی نے ان کے ساتھ ساتھ سرزمین بہار کی بھی خوب تعریفیں کیں۔
Published: undefined
خیال رہے کہ 20 ستمبر کو زرعی سیکٹر سے متعلق بلوں کو منظور کرائے جانے کے دوران اپوزیشن نے جم کر ہنگامہ کیا اور اس وقت ڈپٹی اسپیکر جو ایوان کی کارروائی کی نظامت کر رہے تھے، ہری ونش کے سامنے پہنچ گئے اور مائیک توڑ دیا اور وہاں رکھے ہوئے کاغذ ات کو اٹھا کر پھینک دیئے۔
Published: undefined
پیر کے روز چیئرمین ایم ونکیا نائیڈو نے واقعہ پر سخت کارروائی کرتے ہوئے ہنگامہ کرنے والے حزب اختلاف کے 8 ممبران پارلیمنٹ کو بقیہ سیشن کے لئے معطل کر دیا تھا اور یہ ممبران پارلیمنٹ ہاؤس کمپلیکس میں دھرنے پر بیٹھ گئے اور رات بھر وہیں رہے۔ ڈپٹی چیئرمین آج صبح دھرنا دے رہے معطل ممبران پارلیمنٹ کے لئے چائے لے کر پہنچے تھے۔
Published: undefined
ڈپٹی چیئرمین کے اس طرز عمل کی تعریف کرتے ہوئے مودی نے آج ٹوئٹ کیا ’’بہار کی سرزمین نے صدیوں پہلے پوری دنیا کو جمہوریت کی تعلیم دی تھی۔ آج اسی بہار کی دھرتی سے جمہوریت کے نمائندہ بنے ہری ونش جی نے جو کیا وہ ہر ایک جمہوریت پسند کو تحریک اور لطف دینے والا ہے۔ سب نے دیکھا کہ دو دن قبل کس طرح ان کی تذلیل کی گئی، ان پر حملہ کیا گیا اور پھر وہی لوگ ان کے خلاف دھرنے پر بھی بیٹھ گئے۔ لیکن آپ کو خوشی ہوگی کہ آج ہری ونش جی نے انہی لوگوں کو صبح سویرے اپنے گھر سے چائے لے جاکر پلائی‘‘۔
Published: undefined
انہوں نے لکھا ’’اس سے ہری ونش جی کی فیاضی اور عظمت کا پتہ چلتا ہے۔ جمہوریت کے لئے اس سے خوبصورت پیغام اور کیا ہوسکتا ہے۔ میں اس کے لئے انہیں مبارکباد دیتا ہوں‘‘۔ معطل کیے جانے والے اپوزیشن ارکان پارلیمنٹ میں ڈریک او برائن اور ڈولا سین (ترنمول کانگریس)، عام آدمی پارٹی کے سنجے سنگھ، راجیو ستو، سید ناصر حسین اور رپون بورا (کانگریس) اور سی پی آئی (ایم ) کے کے کے راگیش اور ایلم لارن کریم شامل ہیں۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined