دہلی میں ٹریفک جام کا یاک منظر (فائل)
یوم آزادی کے موقع پر ہونے والی فُل ڈریس ریہرسل کو دیکھتے ہوئے دہلی کے سبھی داخلی دروازے پر بیریکیڈنگ لگا دی گئی ہے۔ کمرشیل گاڑیوں کی آمد و رفت پر بھی مکمل طور پر روک لگا دی گئی ہے۔ اس کے سبب اینٹری پوائنٹ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھی جا رہلی ہیں۔ فُل ڈریس ریہرسل 13 اگست کی صبح 4 بجے سے 10 بجے تک ہوگی۔ اس دوران کمرشیل گاڑیاں دہلی میں داخل نہیں ہو سکیں گی۔ دہلی-نوئیڈا کے چلّا بارڈر، ڈی این ڈی فلائیوے، کالندی کنج سمیت کئی داخلی راستوں پر ٹرکوں کی لمبئی قطار لگی ہے۔
Published: undefined
چلّا بارڈر سے نوئیڈا کی طرف آنے والی کمرشیل گاڑیوں کو یوٹرن بھیج کر نوئیڈا-گریٹر نوئیڈا ایکسپریس وے اور ایسٹرن پیریفیرل ایکسپریس وے کے راستے دہلی بھیجا گیا۔ ڈی این ڈی فلائیوے سے آنے والی گاڑیوں کو بھی یہی متبادل راستہ اپنانے کو کہا گیا ہے۔ کالندی کنج کی طرف بڑھنے والی گاڑیوں کو بھی واپس ایکسپریس وے اور ایسٹرن پیریفیرل کے راستے دہلی کی طرف جانے کو کہا گیا ہے۔
Published: undefined
جمنا ایکسپریس وے سے دہلی جانے والی گاڑیوں کو پری چوک، سورج پور اور دادری ہوتے ہوئے ایسٹرن پیریفیرل کے راستے داخلہ دیا گیا، وہیں نوئیڈا-گریٹر نوئیڈا ایکسپریس وے سے دہلی جانے والی گاڑیوں کو پری چوک، پی-3 اور کاسنا روڈ ہوتے ہوئے ایسٹرن پیریفیرل سے دہلی کی طرف بھیجا گیا۔
Published: undefined
اس تبدیلی کا اثر بس خدمات پر بھی دیکھا گیا۔ چلا بارڈر پر دہلی جانے والی بسوں سے مسافروں کو اتار دیا گیا، جس کے بعد انہیں نجی ذرائع کا سہارا لینا پڑا۔ اچانک سفر میں رکاوٹ پیدا ہونے سے مسافر پریشان نظر آئے، جبکہ موقع پر موجود آٹو رکشہ ڈرائیوروں نے منمانا کرایہ وصول کرنا شروع کر دیا۔
Published: undefined
پولیس افسروں نے بتایا کہ یہ قدم ریہرسل کے دوران سلامتی وجوہات سے اٹھایا گیا ہے اور مسافروں سے تعاون کی اپیل کیی گئی ہے۔ ٹرایفک پولیس نے سبھی متبادل راستوں پر اضافی فورس تعینات کیا ہے، تاکہ گاڑیوں کی بلا روک ٹوک آمد ورفت جاری رہے۔
Published: undefined
پولیس نے بتایا کہ یوم آزادی کے پیش نظر نیم فوجی دستوں اور خصوصی کمانڈو سمیت 10000 سے زیادہ سلامتی اہلکاروں اور 3000 ٹریفک پولیس اہلکار کو تعینات کیا گیا ہے۔ دہلی ٹریفک پولیس نے سخت ہدایت جاری کرتے ہوئے 14 اگست کو رات 10 بجے کے بعد کامرشیل گاڑیوں کے راجدھانی میں داخلے پر پابندی لگا دی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined