قومی خبریں

بنگال میں بعد از انتخابات تشدد کا معاملہ سی بی آئی کے حوالہ، ایس آئی ٹی بھی تشکیل ہوگی: کلکتہ ہائی کورٹ

کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا کہ مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات کے بعد رونما ہونے والے پر تشدد واقعات کا معاملہ سی بی آئی کو سونپا جائے گا، معاملہ میں ایس آئی ٹی بھی تشکیل دی جائے گی

کلکتہ ہائی کورٹ / تصویر آئی اے این ایس
کلکتہ ہائی کورٹ / تصویر آئی اے این ایس 

کلکتہ: کلکتہ ہائی کورٹ نے کہا ہے کہ مغربی بنگال میں اپریل کے مہینے میں ہوئے اسمبلی انتخابات کے بعد ہوئے تشدد کا معاملہ مرکزی تفتیشی ایجنسی سی بی آئی کے حوالہ کیا جائے گا۔ معاملہ میں اسپیشل انویسٹی گیشن ٹیم (ایس آئی ٹی) بھی تشکیل دی جائے گی۔ کولکاتا کے پولیس کمشنر اور دیگر کو ایس آئی ٹی کا رکن بنایا گیا ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے اس حکم کو ریاست کی ممتا بنرجی حکومت کے لئے بڑا جھٹکا قرار دیا جا رہا ہے۔

Published: undefined

اس سے پہلے، کلکتہ ہائی کورت نے جولائی میں کہا تھا کہ بعد از انتخابات تشدد سے ریاستی حکومت مکر رہی ہے۔ ہائی کورٹ نے مانا ہے کہ مغربی بنگال میں بعد از انتخابات تشدد کے واقعات رونما ہوئے ہیں۔ عدالت نے پایا کہ ممتا بنرجی حکومت تشدد کے واقعات کی تردید کر رہی ہے اور حقیقت سے انکار کر رہی ہے۔ تشدد کے دوران لوگوں کی جان گئی، کئی لوگوں کو اپنا گھر بار چھوڑنا پڑا یہاں تک کہ دوسری ریاستوں میں بھی جانا پڑا۔

Published: undefined

ہائی کورٹ نے کہا کہ قومی انسانی حقوق کمیشن کے چیرمین کی تشکیل شدہ کمیٹی کی رپورٹ کا مشاہدہ کرنے سے بادی النظر عرضی گزار کی جانب سے اختیار کیا گیا موقف ثابت ہوتا ہے کہ بنگال میں بعد از انتخابات تشدد ہوا ہے۔

Published: undefined

خیال رہے کہ بی جے پی نے الزام عائد کیا تھا کہ ریاست میں ممتا بنرجی کی قیادت والی ترنمول کانگریس کی دھماکہ دار جیت کے بعد ٹی ایم سی کے غنڈوں نے مبینہ طور پر اس کی خاتون ارکان پر حملے کئے اور کارکنان کا قتل کیا۔ دوسری جانب، بنگال حکومت نے اس الزامات کو جھوٹا اور بڑھا چڑھا کر پیش کرنے والا قرار دیا۔ حکومت کا کہنا ہے کہ تشدد کے بیشتر واقعات دو مئی کو ووٹ شماری کے دن پیش آئے اور اس وقت ریاست کی پولیس کا کنٹرول انتخابی کمیشن کے ہاتھ میں تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined