قومی خبریں

یو پی: پرینکا کی قیادت میں تبدیل ہوتی کانگریس، ’اُمبھا متاثرین کنبہ‘ کے فرد کو بنایا پارٹی صدر

اترپردیش کانگریس نے منگل کے روز پارٹی کی تنظیم میں ایک اہم تبدیلی کرتے ہوئے 51 نئے ضلعی سربراہان اور شہر کے صدور کا اعلان کیا ہے

تصویر بذریعے پریس ریلیز
تصویر بذریعے پریس ریلیز 

جب سے اتر پردیش میں پرینکا گاندھی نے کمان سنبھالی ہے تبھی سے پارٹی تنظیم میں بڑے پیمانے پر تبدیلیاں جاری ہیں۔ او بی سی طبقہ سے آنے والے اجے سنگھ لالو کو یوپی کانگریس کا صدر بنانے کے بعد، یوپی کانگریس نے پرینکا گاندھی کی ہدایت پر ایک اور بڑا فیصلہ لیا ہے۔

Published: 15 Oct 2019, 8:00 PM IST

پارٹی نے ریاست کے قبائلی اکثریتی ضلع سون بھدرا کی کمان گونڈ طبقہ سے تعلق رکھنے والے رام راج گونڈ کو سونپ دی ہے۔ رام راج گونڈ کا تعلق اُمبھا کے قتل عام میں ہلاک ہونے والے قبائلی معاشرے سے ہے اور وہ ایک عرصے سے قبائلیوں کے حقوق کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

Published: 15 Oct 2019, 8:00 PM IST

ایسا مانا جاتا ہے کہ قبائلیوں کے حقوق کے لئے جدوجہد کی وجہ سے یوگی حکومت نے رام راج کے خلاف غنڈہ ایکٹ کے تحت متعدد مقدمات درج کیے ہیں۔

Published: 15 Oct 2019, 8:00 PM IST

رام راج گونڈ نے ’قومی آواز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرینکا گاندھی کی طرف سے انہیں جو ذمہ داری سونپی گئی ہے اسے وہ پوری ایمانداری سے انجام دیں گے اور قبائلی طبقہ کو کانگریس میں لانے کے لئے کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ’’پہلا کام امبھا کے قتل عام میں ہلاک ہونے والے افراد کے اہل خانہ کو انصاف دلانا ہے اور اس کے لئے وہ کانگریس کے بینر تلے جدوجہد جاری رکھیں گے۔‘‘

Published: 15 Oct 2019, 8:00 PM IST

رام راج گونڈ نے امبھا کے قتل عام میں ہلاک ہونے والے لوگوں کے لواحقین کے ساتھ پرینکا گاندھی سے اس وقت ملاقات کی تھی جب وہ چنار قلعے میں نظربند تھیں۔

Published: 15 Oct 2019, 8:00 PM IST

واضح رہے کہ سون بھدر اتر پردیش کا ایک قبائلی اکثریتی ضلع ہے جہاں گونڈ، کول، بیئار، کھر وار جیسی ذاتیں آباد ہیں۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ روایتی طور پر قبائلی برادری کانگریس کو ووٹ دے رہی ہے لیکن پچھلے کچھ سالوں میں بی جے پی نے ان میں نقب زنی کر لی ہے۔ کانگریس، پرینکا گاندھی کی سربراہی میں سنجیدگی سے اپنے کھوئے ہوئے حمایتی مرکز کو حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

Published: 15 Oct 2019, 8:00 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 15 Oct 2019, 8:00 PM IST