قومی خبریں

بابری مسجد انہدام کی برسی پر متھرا کی مسجد میں جل ابھیشیک کر کے بدامنی پھیلانے کی کوشش، پولیس کی فوری کارروائی

بابری مسجد انہدام کی برسی پر شاہی عیدگاہ میں جل ابھیشیک کی کوشش کرنے والی میرا راٹھور کو پولیس نے راستے میں روک دیا۔ سخت حفاظتی انتظامات کے تحت علاقے کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا

متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد / تصویر آئی اے این ایس
متھرا کی شاہی عیدگاہ مسجد / تصویر آئی اے این ایس 

متھرا: بابری مسجد انہدام کی برسی پر متھرا میں بدامنی پھیلانے کی کوشش کی گئی۔ رپورٹ کے مطابق اکھل بھارت ہندو مہاسبھا (مہیلا مورچہ) آگرہ کی صدر میرا راٹھور شاہی عیدگاہ مسجد میں جل ابھیشیک کرنے جا رہی تھی لیکن پولیس نے اسے راستے میں روک دیا۔ رپورٹ کے مطابق میرا سے پوچھ گچھ کی گئی اور یہ واضح کیا گیا کہ کسی بھی نئی روایت کو شروع کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

Published: undefined

پولیس سپرنٹنڈنٹ سٹی اروند کمار نے بتایا کہ میرا راٹھور یمنا کا پانی اور لڈو گوپال لے کر شاہی مسجد عیدگاہ کی طرف جا رہی تھی۔ پولیس نے اسے روکا اور بتایا کہ ایسے پروگراموں کی اجازت نہیں دی جائے گی جو علاقے میں بدامنی پیدا کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا، ’’ہم نے ان افراد سے بات کی ہے جو ایسے پروگرام منعقد کرنے کا ارادہ رکھتے تھے اور انہوں نے اپنے پروگرام ملتوی کر دیے ہیں۔‘‘ پولیس نے علاقے میں سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں، پورے علاقے کو سپر زونز، زونز اور سیکٹرز میں تقسیم کر دیا گیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکا جا سکے۔

Published: undefined

شاہی عید گاہ مسجد اور شری کرشن جنم بھومی مندر، دونوں مذہبی مقامات کے آس پاس کے علاقے کو پولیس چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور وہاں آنے والے عقیدت مندوں کی معمول کے مطابق سخت چیکنگ کی جا رہی ہے۔ نماز جمعہ کے دوران پرامن ماحول کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں تاکہ کسی بھی بدامنی کو روکا جا سکے۔

پولیس نے میرا راٹھور کی تفتیش بھی کی اور اس سے بدامنی پھیلانے کی کوشش کے بارے میں معلومات حاصل کیں۔ ان اقدامات کا مقصد علاقے میں مذہبی ہم آہنگی کو برقرار رکھنا اور امن و امان کی فضا قائم رکھنا تھا۔

(یو این آئی ان پٹ کے ساتھ)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined