
فائل تصویر آئی اے این ایس
ہندوستان کے وزیر تجارت پیوش گوئل نے سوال کیا کہ مغربی ممالک صرف ہندوستان کو ہی کیوں نشانہ بنا رہے ہیں جبکہ یورپی ممالک خود امریکہ سے روسی تیل پر رعایتیں مانگ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ’جرمنی استثنیٰ مانگ رہا ہے، برطانیہ کو پہلے ہی چھوٹ مل چکی ہے، تو ہندوستان کوہی کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے؟
Published: undefined
گوئل نے یہ تبصرہ جرمنی میں برلن گلوبل ڈائیلاگ میں کیا، جہاں انہوں نے برطانوی وزیر تجارت کیمی بیڈینوک کے ساتھ اسٹیج شیئر کیا۔ جب بیڈینوک نے کہا کہ یہ چھوٹ صرف روسی کمپنی روزنیفٹ کی ایک شاخ کے لیے ہے، گوئل نے جواب دیا، "ہمارے یہاں روزنیفٹ کی ایک شاخ بھی ہے۔"
Published: undefined
یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب امریکہ اور اس کے اتحادی ہندوستان پر روس سے سستے تیل کی خریداری کم کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔ گزشتہ ماہ، امریکہ نے ہندوستانی اشیاء پر تقریباً 50 فیصد ٹیکس بڑھادیا تھا، جسے ہندوستان نے غیر منصفانہ قرار دیا ہے۔
Published: undefined
امریکہ کا کہنا ہے کہ اگر ہندوستان روس سے تیل خریدنا بند کر دیتا ہے تو اس پر روس یوکرین جنگ کے خاتمے کے لیے دباؤ بڑھ جائے گا۔ یورپی یونین نے بھی تین ہندوستانی کمپنیوں پر روسی فوج سے تعلقات کا حوالہ دیتے ہوئے پابندیاں عائد کر دی ہیں۔ اس ہفتے امریکہ نے روس کی دو بڑی تیل کمپنیوں روزنیفٹ اور لوکوئل کو بھی نشانہ بنایا اور نئی پابندیاں عائد کیں۔
Published: undefined
گوئل نے کہا کہ ہندوستان کوئی بھی فیصلہ جلد بازی یا دباؤ میں نہیں کرتا ہے۔ "ہم سودے اس وقت کرتے ہیں جب ہمیں لگتا ہے کہ یہ ملک کے لیے صحیح ہے۔پیوش گائل نے کہا کہ ’ اگر کوئی ہم پر ٹیکس لگاتا ہے، تو وہ لگا ئے- ہم نئے ممالک سے تجارت کو بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں اور طویل مدت میں مضبوط رہنے پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں ۔‘
Published: undefined
خبروں کے مطابق پیوش گوئل نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان کی پالیسی صرف اور صرف اس کے قومی مفاد پر مبنی ہے۔ "ہندوستان کبھی بھی کسی کے کہنے پر دوستی یا تجارت کا فیصلہ نہیں کرتا۔ اگر کوئی کہے کہ یورپ یا کینیا کے ساتھ کام نہ کرو، تو یہ قابل قبول نہیں ہو گا۔"گوئل نے مزید کہا، "تجارت صرف ٹیکسوں یا بازاروں کے بارے میں نہیں ہے؛ یہ اعتماد اور تعلقات پر مبنی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر قومی آواز / وپن