سپریم کورٹ / آئی اے این ایس
قومی تیوہار دیوالی کے موقع پر پٹاخے جلاکر جشن منانے پر جاری رسہ کشی کے دوران سپریم کورٹ کے ایک اہم فیصلے نے پٹاخوں میں دلچسپی رکھنے والوں کی خوشیاں دوبالا کردی ہیں۔ بتادیں کہ اس دیوالی پر دہلی-این سی آر میں گرین پٹاخوں کا استعمال کیا جاسکے گا۔ اس سلسلے میں اہم فیصلہ سناتے ہوئے سپریم کورٹ نے آج اپنے حکم میں کہا کہ دیوالی کے دو دن پہلے اور دیوالی کے دن یعنی 18 سے 21 اکتوبر 2025 تک صرف صبح 6 بجے سے شام 7 بجے اور رات 8 بجے سے 10 بجے رات تک گرین پٹاخے جلائے جاسکتے ہیں۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے یہ فیصلہ ماحولیات کے تحفظ اور آبادی کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے لیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے کہا کہ پٹاخوں کی وجہ سے لوگوں کو سنگین نقصان ہوتا ہے۔ اس لیے تشویش اور جشن منانے کے حقوق کے درمیان توازن برقرار رکھنا ضروری ہے۔ یہ حکم ارجن گوپال کی درخواست پر چیف جسٹس بی آر گاوائی کی عدالت میں ایک امیکس کیوری کی طرف سے اٹھائے گئے سنگین خدشات اور پٹاخوں کی اسمگلنگ کے معاملات کی روشنی میں جاری کیا گیا ہے۔
Published: undefined
عدالت عظمیٰ نے کہاکہ پچھلے 6 سالوں میں گرین پٹاخوں میں بہتری ہوئی ہے۔ جی این سی ٹی ڈی نے 2024 میں پٹاخوں پر مکمل پابندی عائد کی تھی لیکن اب دہلی اور مرکزی حکومتوں نے اس پابندی میں نرمی کی تجویز پیش کی ہے۔ سپریم کورٹ نے یہ بھی ہدایت دی کہ صرف این ای ای آرآئی سے تصدیق شدہ گرین پٹاخوں کو فروخت اور استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔ ان پٹاخوں پر ’کیوآر‘ کوڈ لازمی ہوگا اور دیگر پٹاخوں کو استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ عدالت نے خبردار کیا کہ قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔
Published: undefined
سپریم کورٹ نے پولیس افسران کو گشتی ٹیمیں تشکیل دینے کا حکم بھی دیا ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ صرف تصدیق شدہ گرین پٹاخے ہی فروخت اور استعمال کیے جائیں، خلاف ورزی کرنے والوں کو نوٹس جاری کیاجائے گا۔ واضح رہے کہ ہریانہ کے 22 اضلاع میں سے 14 این سی آر میں آتے ہیں اور اسی طرح کی درخواستیں اتر پردیش اور راجستھان نے بھی دائر کی تھیں۔ عدالت نے کہا کہ عام لووں اور صنعت کے حقوق کے درمیان توازن برقرار رکھا جانا چاہیے اور اس دیوالی پر صرف محفوظ اور ماحول دوست گرین پٹاخوں کے استعمال کی اجازت دی جارہی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز