
علامتی تصویر
جے پور:عوامی تنقید اورمختلف حلقوں سے پزور مطالبات کے بعد راجستھان حکومت نے آخرکار پنچایت، نگرپالیکا اور بلدیاتی انتخابات کے لیے دو بچوں کی شرط ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ 1994 میں نافذ ہونے والے اس قانون کے تحت دو سے زیادہ بچوں والے افراد کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں تھی۔ اب حکومت اس ضابطے کو ہٹانے کی سمت میں قدم اٹھا نے جارہی ہے۔ ذرائع کے مطابق آر ایس ایس کے دباؤ کے بعد حکومت نے اس قانون پر نظر ثانی شروع کر دی ہے۔ محکمہ نے آرڈیننس کا مسودہ تیار کر لیا ہے اور اسے کابینہ کو بھیجنے کی تیاری کر رہا ہے۔ امکان ہے کہ حکومت اسے قانون ساز اسمبلی کے سرمائی اجلاس میں منظوری کے لیے پیش کرے گی۔
Published: undefined
شہری ترقیات کے وزیر جھابر سنگھ کھرا نے اشارہ کیا ہے کہ حکومت کو اس قانون کے حوالے سے متعدد میمورنڈم موصول ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں ایسی کوئی پابندی نہیں ہے تو صرف بلدیاتی انتخابات میں ہی ایسا امتیاز کیوں؟ انہوں نے کہا کہ اگر یہ شرط ختم کردی جاتی ہے تو دیہی علاقے کی سیاست میں بڑی تبدیلی دیکھنے کومل سکتی ہے۔ ہزاروں افراد جو پہلے دو سے زائد بچے پیدا کرنے کی وجہ سے الیکشن لڑنے سے محروم تھے،وہ اب امیدوار بن سکیں گے۔
Published: undefined
یہ قانون 1994 میں اس وقت کے وزیر اعلی بھیروں سنگھ شیخاوت کی حکومت نے آبادی پر قابو پانے کے مقصد سے نافذ کیا تھا۔ اب تین دہائیوں بعد ریاستی حکومت اسے ختم کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ ایک اہلکار نے بتایا کہ مجوزہ آرڈیننس کا مسودہ پنچایتی راج محکمہ نے جائزہ کے لیے محکمہ قانون کو بھیج دیا ہے۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ منظوری کے بعد اس تجویز کو منظوری کے لیے کابینہ کے سامنے رکھا جائے گا۔
Published: undefined
موجودہ قانون کی متعلقہ دفعات ان لوگوں کو مذکورہ انتخابات لڑنے سے روکتی ہیں جن کے یہاں 27 نومبر 1995 کے بعد تیسرے بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔ فی الحال اس زمرے کے لوگ پنچ، سرپنچ، نائب سرپنچ، پنچایت سمیتی کے رکن، ضلع پریشد کے رکن، پردھان، ضلع پرمُکھ ، کارپوریٹر، چیئرمین یا میئر جیسے عہدوں کے لیے الیکشن نہیں لڑ سکتے۔
Published: undefined
نا اہلی سے متعلق یہ التزام راجستھان میونسپل کارپوریشن ایکٹ کے سیکشن 24 اور پنچایتی راج ایکٹ کی متعلقہ دفعات میں موجود ہے۔ اس اقدام سے ریاست میں حکمراں بی جے پی اور اپوزیشن کانگریس دونوں پارٹیوں کے کئی رہنماؤں کو فائدہ پہنچنے کی امید ہے جو متعلقہ ایکٹ کی موجودہ دفعات کے تحت بلدیاتی اور پنچایتی راج انتخابات لڑنے کے لیے نااہل قرار دیے گئے ہیں۔ ترامیم کے نافذ ہونے کے بعد وہ ایسے الیکشن لڑ سکیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined