قومی خبریں

’جمہوریت کی گردن مروڑ کر رکھ دی، پرخچے اڑا دیئے صاحب‘

ہندوستان میں مرکزی وزرا، ججوں، صنعت کاروں، اپوزیشن لیڈروں کے علاوہ کئی صحافیوں کی جاسوسی کرنے کے معاملے کو لے کر اب مودی حکومت سوالوں کے گھیرے میں آ گئی ہے۔

تصویر آئی اے این ایس
تصویر آئی اے این ایس 

پیگاسس پروجیکٹ معاملہ نے ایک ہنگامہ برپا کر دیا ہے۔ ہندوستان میں مرکزی وزرا، ججوں، صنعت کاروں، اپوزیشن لیڈروں کے علاوہ کئی صحافیوں کی جاسوسی کرنے کے معاملے کو لے کر اب مودی حکومت سوالوں کے گھیرے میں آ گئی ہے۔ سابق آئی اے ایس افسر سوریہ پرتاپ سنگھ نے سوشل میڈیا پر ’پیگاسس‘ معاملہ کو لے کر ایک پوسٹ لکھی ہے۔ اس پوسٹ کے ذریعہ انھوں نے مرکز کی مودی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ سوریہ پرتاپ سنگھ نے ٹوئٹر پر اپنی پوسٹ میں حکومت کو نشانہ بناتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’اچھے اچھے پھنسے تھے جاسوسی کے جال میں- بڑے بڑے صحافی، اپوزیشن لیڈر، صنعت کار، سپریم کورٹ کے جج تک کو نہیں بخشا۔‘‘

Published: 19 Jul 2021, 4:11 PM IST

اپنے ٹوئٹ میں سوریہ پرتاپ سنگھ نے یہ سوال بھی کھڑا کیا ہے کہ ’’آخر ان سب کی فون ٹیپنگ کیوں کرائی جا رہی تھی؟ کیا خطرہ تھا؟ آواز پر پہرے لگا دیئے۔ جمہوریت کی گردن مروڑ کر رکھ دی، پرخچے اڑا دیئے، صاحب۔‘‘ دراصل کئی ممالک کے میڈیا اداروں نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیلی کمپنی این ایس او کے اسپائی ویئر پیگاسس کے ذریعہ دنیا بھر کی حکومتیں صحافیوں، قانون کے شعبہ سے جڑے لوگوں، لیڈروں اور یہاں تک کہ لیڈروں کے رشتہ داروں کی مبینہ طور پر جاسوسی کرا رہی ہے۔ اس کے بعد سے مودی حکومت لگاتار نشانے پر ہے۔

Published: 19 Jul 2021, 4:11 PM IST

بہر حال، کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا کا بھی اس سلسلے میں ایک ٹوئٹ سامنے آیا ہے۔ اس میں انھوں نے لکھا ہے کہ ’’ٹیپنگ جیوی جی، سیاسی مخالفین کے ساتھ ساتھ اب صحافی، جج، صنعت کار، خود کے سینئر وزراء اور یہاں تک کہ آر ایس ایس کی لیڈرشپ کو بھی نہیں بخشا آپ نے تو۔ ٹھیک ہی کہا- اب کی بار، جاسوس سرکار۔‘‘

Published: 19 Jul 2021, 4:11 PM IST

یوتھ کانگریس لیڈر شرینواس بی وی نے بھی پیگاسس معاملے میں اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ایک ٹوئٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’جب انگریز تھے، تب بھی ’جاسوسی‘ ان کا دھندا تھا۔ آج جب نہیں ہیں، تب بھی ’جاسوسی‘ کا دھندا جاری ہے، سدھرو گے کب؟‘‘ موصولہ اطلاعات کے مطابق ہندوستان میں وزراء، ججوں، صحافیوں اور لیڈروں کی نگرانی کی گئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسپائی ویئر کا استعمال صرف حکومتیں ہی کر سکتی ہیں۔ حالانکہ حکومت ہند نے جاسوسی کے الزامات سے انکار کیا ہے۔

Published: 19 Jul 2021, 4:11 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 19 Jul 2021, 4:11 PM IST