قومی خبریں

’مسجدوں کے منبروں سے امن و بھائی چارہ کی صدا بلند کی جائے‘

مسجد فیض الہی میں دہلی کے اماموں کے ساتھ وقف بورڈ کی میٹنگ، فساد متاثرین کے لئے چندہ جمع کرنے کی ہدایت

تصویر بذریعہ پریس ریلیز
تصویر بذریعہ پریس ریلیز 

نئی دہلی: دہلی وقف بورڈ کے چیئرمین امانت اللہ خان نے پوری دہلی سے آئے مسجدوں کے اماموں اور مؤذنوں کے ساتھ ترکمان گیٹ واقع مسجد فیض الہی میں میٹنگ کی اور معاشرہ میں پھیلی برائیوں کو دور کرنے کے لئے مسجد کے منبروں سے صدائیں بلند کرنے کی ان سے درخواست کی۔ دہلی وقف بورڈ کی طرف سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق یہ میٹنگ جمعرات کے روز منعقد ہوئی۔

Published: 13 Mar 2020, 3:10 PM IST

چیئرمین امانت اللہ خاں نے کہا کہ آج معاشرہ میں برائیاں تیزی سے بڑھ رہی ہیں، اخلاقیات کا زوال ہوتا جا رہا ہے، پڑوسی کو پڑوسی کی خبر نہیں ہے، اسلام کی بنیادی تعلیمات سے لوگ ناواقف ہیں، مسجدوں کے منبروں سے معاملات پر بات نہیں ہورہی ہے ایسے میں مساجد کے اماموں کو آگے آکر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔

Published: 13 Mar 2020, 3:10 PM IST

امانت اللہ خان نے دہلی کی مساجد سے آئے تقریباً ایک ہزار اماموں اور مؤذنوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ کہ معاشرہ آپ کی باتوں کو غور سے سنتا ہے اور اس پر عمل کرتا ہے اس لئے آپ ہر جمعہ کو مسجد کے منبر سے خطبہ جمعہ میں معاشرہ میں امن و آشتی اور بھائی چارہ کو عام کرنے کا پیغام دیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کی اس میٹنگ سے یہ پیغام معاشرہ میں جانا چاہئے کہ کس طرح دہلی میں امن و بھائی چارہ کی فضا قائم رہی۔ امانت اللہ خان نے دہلی کے شمال مشرقی علاقہ میں ہوئے فساد متاثرین کی مدد کے لئے بھی ائمہ حضرات سے آگے آنے کی اپیل کی۔ امانت اللہ خان نے 15 اماموں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی جو فساد متاثرہ علاقوں کا دورہ کرے گی اور متاثرین کی نشاندہی کرے گی۔

Published: 13 Mar 2020, 3:10 PM IST

امانت اللہ خان نے کہا کہ آپ لوگ کم سے کم ایک ہفتہ متاثرہ علاقوں میں وقت لگائیں اور جو اصل متاثرین ہیں ان تک رسائی حاصل کریں اور جائزہ لیکر بتائیں کہ کس طرح ان کی مدد کی جا سکتی ہے جس کے بعد آپ کی رپورٹ کی روشنی میں ہم متاثرین کا تعاون کریں گے۔ امانت اللہ خان کے مطابق کل متاثرین کی تعداد تین ہزار بتائی جارہی ہے جس میں ایک ہزار سے زائد مصطفی باد واقع عید گاہ کیمپ میں پناہ گزیں ہیں جبکہ باقی ادھر ادھر اپنے رشتہ داروں کے یہاں رہ رہے ہیں جس کی وجہ سے وہ کافی پریشان ہیں اس لئے ان کی نشاندہی ضروری ہے۔

Published: 13 Mar 2020, 3:10 PM IST

انہوں نے مزید کہاکہ اماموں پر مشتمل یہ کمیٹی اپنی معلومات اور تعلقات سے ان متاثرین تک پہونچے اور ان کے نقصانات کا اندازہ لگائے اور اگر ضرورت ہو تو بورڈ آفس سے انجینئروں کی ایک ٹیم لے جائے جس کے بعد ان کی رپورٹ اور جائزہ کی روشنی میں ہم باقی متاثرین کی بھی مدد کریں گے۔ انہوں نے آگے کہاکہ اماموں کی یہ کمیٹی عید گاہ کیمپ بھی جائے اور جائزہ لے کہ متاثرین کی کس طرح اور بہتر طریقہ سے مدد کی جاسکتی ہے اور خامیوں کی نشاندہی بھی کرے تاکہ اور بہتر طریقہ سے کام کیا جاسکے۔ امانت اللہ خان نے مسجد کے اماموں سے فساد متاثرین کے لئے چندہ کرنے کی بھی اپیل کی اور کہا کہ آپ کی ذمہ داری ہے کہ ہر مسجد سے کم سے کم ایک لاکھ روپیہ چندہ جمع کریں تاکہ اس پیسہ سے متاثرین کی بازآبادکاری کی جاسکے۔

Published: 13 Mar 2020, 3:10 PM IST

اس سے قبل وقف بورڈ کے منبر اور سپریم کورٹ کے وکیل حمال اختر نے اماموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ دہلی کے مسلمان خوش قسمت ہیں کہ انھیں امانت اللہ خان جیسا چیئرمین اور قائد ملا ہے جو قوم وملت کی فلاح و بہبود کے لئے ایک پیر پر کھڑا ہے اور اس کے لئے نہ اپنے کیرئرکی فکر کرتا ہے اور نہ کسی سے خوف کھاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امانت اللہ خان نے عہد کیاہے کہ وہ فساد متاثرین کی تباہ شدہ دوکانوں کو پہلے سے بہتر حالت میں واپس کریں گے تاکہ فساد کرانے والی فرقہ پرست طاقتیں شرمندہ ہوں۔حمال اختر نے آگے کہاکہ متاثرین کی ہر سطح پر تعاون کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور تاریخ دہلی وقف بورڈ اور امانت اللہ خان کو اس محنت کے لئے ہمیشہ یاد رکھے گی۔

Published: 13 Mar 2020, 3:10 PM IST

غور طلب ہے کہ ائمہ کی نمائندگی کرتے ہوئے کئی اماموں نے بھی مجمع کے سامنے اپنی بات رکھی اور مسجد ریس کورس کے امام مولانا ہاروں کی جانب سے یہ تجویز آئی کہ وقف بورڈ کے ائمہ حضرات چار ماہ تک اپنی تنخواہ میں سے 5 ہزار روپیہ بطور چندہ دہلی وقف بورڈ کو دیں گے جس سے اماموں نے اتفاق کرتے ہوئے اپنی خوشی سے منظور کیا۔ پروگرام کے دوران نظامت کے فرائض قاری عارف محمد قاسمی نے انجام دئے۔

Published: 13 Mar 2020, 3:10 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 13 Mar 2020, 3:10 PM IST