کانگریس لیڈر پون کھیڑا، تصویر قومی آواز / وپن
نئی دہلی: کانگریس کے سینئر رہنما اور میڈیا و تشہیر کے شعبے کے چیئرمین پون کھیڑا نے زرعی بحران پر مودی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ چین کھادوں کو بطور ہتھیار استعمال کر رہا ہے، جبکہ حکومت نے کسانوں کو بچانے کے لیے کوئی ٹھوس قدم نہیں اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ زرعی بحران اب محض زراعت کا مسئلہ نہیں، بلکہ قومی سلامتی کا سوال بن چکا ہے۔
پون کھیڑا نے انڈین ایکسپریس میں شائع اپنے مضمون میں بہار کے ایک نوجوان کسان راجو سنگھ کی مثال دی، جس نے ان سے شکایت کی کہ بجلی کبھار آتی ہے، اور اب ڈی اے پی کھاد بھی دستیاب نہیں۔ کھیڑا نے لکھا، ’’جب کسان یہ سوچنے لگے کہ اگائیں ہی کیوں؟ تو پالیسی سازوں کو نیند اُڑ جانی چاہیے۔‘‘
Published: undefined
انہوں نے دعویٰ کیا کہ چین نے اگرچہ کھاد برآمدات پر رسمی طور پر کوئی پابندی عائد نہیں کی ہے لیکن اس کے حکام ہندوستان کے لیے بھیجی جانے والی کھاد کی کھیپوں کو روک رہے ہیں۔ اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ ہندوستان میں ڈی اے پی کھاد کی قلت پیدا ہو گئی ہے اور قیمتیں آسمان چھو رہی ہیں۔
کھیڑا کے مطابق ہندوستان دنیا میں ڈی اے پی کا سب سے بڑا درآمد کنندہ ہے اور اس کی 80 فیصد خاص کھادیں چین سے آتی ہیں۔ اس وقت خریف کی بوائی کا موسم ہے اور کھاد کی عدم دستیابی کسانوں کے لیے تباہ کن ثابت ہو رہی ہے۔ بہار کے سیوان، سیتا مڑھی، دربھنگہ جیسے اضلاع میں کسان قطاروں میں کھڑے ہیں، پھر بھی کھاد نہیں مل رہی۔
Published: undefined
پون کھیڑا نے مودی حکومت پر سوال اٹھایا کہ اگر 2010 میں چین نے جاپان کے ساتھ کشیدگی کے دوران بھی تجارت کو ہتھیار بنایا تھا، تو ہماری حکومت نے 2014 سے اب تک چین پر انحصار کم کرنے کے لیے کوئی قدم کیوں نہیں اٹھایا؟ انہوں نے نشاندہی کی کہ جاپان نے تب سپلائی چین کو متنوع بنانے کے لیے اقدامات کیے اور چین پر انحصار کم کر کے 30 فیصد تک لے آیا، جبکہ ہندوستان نے صرف نعرے بازی پر اکتفا کیا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے ’آتم نربھر بھارت‘ کا نعرہ تو دیا لیکن زرعی شعبے کو خود کفیل بنانے کے لیے کوئی جامع پالیسی نہیں بنائی۔ چین نے نہ صرف کھاد بلکہ دفاعی آلات، الیکٹرانکس اور دیگر شعبوں میں بھی ہندوستان کو سپلائی روک کر جھٹکے دیے ہیں۔
Published: undefined
کھیڑا نے انتباہ دیا کہ اگر یہ حالات جاری رہے تو زرعی شعبہ ہی نہیں، بلکہ دیہی معیشت اور متوسط طبقہ بھی شدید متاثر ہوگا۔ مہاراشٹر میں پچھلے تین مہینوں میں 750 سے زائد کسان خودکشی کر چکے ہیں۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ جس حکومت نے آتم نربھرتا (خود کفالت) کا وعدہ کیا تھا، اس نے دراصل خلا پیدا کر دیا۔ کسان، مزدور اور عام شہری اب اس بی جے پی حکومت کی بے حسی کو بھانپ چکے ہیں اور جلد ہی وہ خاموش، حتمی اور جمہوری انداز میں اپنا فیصلہ سنائیں گے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined