قومی خبریں

پہلگام، آپریشن سندور، ایس آئی آر... پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس کے لیے انڈیا اتحاد کا ایجنڈا تیار

میٹنگ میں پہلگام حملہ، آپریشن سندور اور اس کے بعد ٹرمپ کی طرف سے جنگ بندی معاملہ پر کیے گئے دعووں کا خاص طور سے ذکر ہوا۔ ساتھ ہی یہ فیصلہ بھی ہوا کہ اہم ایشوز پر پی ایم مودی سے جواب مانگا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>تصویر&nbsp;<a href="https://x.com/Jairam_Ramesh">@Jairam_Ramesh</a></p></div>

تصویر @Jairam_Ramesh

 

پارلیمنٹ کا مانسون اجلاس شروع ہونے سے عین قبل 19 جولائی کو انڈیا بلاک کی انتہائی اہم میٹنگ ہوئی۔ ورچوئل انداز میں ہوئی اس میٹنگ کی قیادت کانگریس کی سینئر لیڈر سونیا گاندھی نے کی۔ میٹنگ میں پارلیمانی اجلاس میں ہونے والی مباحث اور ایشوز پر بات چیت ہوئی۔ 2024 کے لوک سبھا انتخاب کے بعد یہ پہلا موقع تھا جب انڈیا بلاک کی میٹنگ ہوئی ہے۔ اس میٹنگ میں ممتا بنرجی کی پارٹی ترنمول کانگریس بھی شامل ہوئی۔ سونیا گاندھی کے ساتھ ساتھ راہل گاندھی نے بھی میٹنگ میں اپنی بات رکھی اور اتحاد کو مضبوط کرنے پر زور دیا۔

Published: undefined

اس میٹنگ کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر پرمود تیواری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کچھ اہم جانکاریاں شیئر کیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس سے قبل ہوئی ورچوئل میٹنگ میں انڈیا اتحاد کی تقریباً 24 پارٹیاں شامل ہوئیں۔ اس میٹنگ میں ملک سے جڑے موضوعات اور سیاسی ایشوز پر تبادلہ خیال ہوا، جنھیں ہم پارلیمانی اجلاس کے دوران اٹھائیں گے۔ سبھی کے اتفاق سے اس میٹنگ میں اہم طور سے 8 ایشوز سامنے آئے ہیں۔‘‘

Published: undefined

پرمود تیواری نے پارلیمانی اجلاس میں اٹھائے جانے والے اہم ایشوز کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ’’پہلگام حملہ، آپریشن سندور، جنگ بندی، ٹریڈ کو لے کر ٹرمپ کے بیان، بہار میں ایس آئی آر کے نام پر ہو رہی ووٹ بندی، خارجہ پالیسی (پاکستان، چین، غزہ)، ڈی لمیٹیشن اور ملک میں دلت، پسماندہ، قبائلی، خاتون و اقلیتی طبقات پر مظالم کے ایشوز کو اہم قرار دیا گیا۔ ان سب کے علاوہ احمد آباد طیارہ حادثہ جیسے کئی اہم ایشوز پر بھی حکومت سے جواب طلب کیا جائے گا۔‘‘ پرمود تیواری کا کہنا ہے کہ ’’مودی حکومت جس طرح سے ملک کے مفادات کو نظر انداز کر رہی ہے، اس کے خلاف ہم سبھی متحد ہو کر جمہوری طریقے سے ایوان میں اپنی بات اٹھائیں گے۔ ہم چاہیں گے کہ پارلیمنٹ چلے اور مودی حکومت ہمارے سوالات کا جواب دے۔‘‘

Published: undefined

اس میٹنگ میں راہل گاندھی نے پارلیمانی اجلاس کے دوران انڈیا بلاک کے لیڈران سے متحد رہنے کی گزارش کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے بکھراؤ کا فائدہ برسراقتدار طبقہ اٹھا سکتا ہے۔ ایسے میں ہمیں یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا اور حکومت سے ایک آواز میں سوال کرنا ہوگا، ساتھ ہی وزیر اعظم سے ضروری سوالوں کے جواب طلب کرنے ہوں گے۔ میٹنگ میں شامل ادھو ٹھاکرے نے بھی اپنی بات سبھی کے سامنے رکھی۔ انھوں نے پہلگام حملہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ تو انٹلیجنس کی غلطی ہے، ابھی تک حملہ کرنے والے دہشت گرد پکڑے نہیں گئے جو فکر انگیز ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined