ہندوستان میں بے روزگاری دن بہ دن بڑھتی ہی جا رہی ہے اور اس درمیان خبر آ رہی ہے کہ کم بجٹ میں ہوٹل خدمات فراہم کرنے والی کمپنی ’اویو‘ نے ہزاروں ملازمین کو باہر کا راستہ دکھا دیا ہے۔ خبریں تو یہاں تک سامنے آ رہی ہیں کہ آئندہ کچھ مہینوں میں کمپنی کی مزید ملازمتوں پر خطرات کے بادل منڈلا رہے ہیں۔
Published: undefined
میڈیا ذرائع سے مل رہی اطلاعات کے مطابق کمپنی نے ہندوستان کے ساتھ ساتھ چین میں بھی کئی ملازمین کو نوکری سے نکالا ہے۔ ہندوستان میں تقریباً 10 ہزار افراد ’اویو‘ میں ملازمت کر رہے تھے جن میں سے 12 فیصد ملازمین کو ہٹا دیا گیا ہے۔ اسی طرح چین میں کام کرنے والے تقریباً 12 ہزار ملازمین میں سے 5 فیصد کی چھٹنی کی گئی ہے۔ آئندہ تین مہینوں میں کم و بیش 1500 مزید ملازمین کو باہر کرنے کا منصوبہ ہے۔
Published: undefined
دراصل کمپنی کو گزشتہ مالی سال میں 2384.69 کروڑ روپے کا خسارہ ہوا تھا جس کے پیش نظر ’اویو‘ نے ملازمین کو نکالنے جیسے قدم اٹھایا۔ کمپنی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ایسے ملازمین کو باہر کیا جا رہا ہے جو اپنے کام کو ٹھیک طرح سے نہیں کر پا رہے۔ کمپنی کے جن محکموں میں چھنٹنی ہوئی ہے ان میں سیلس، سپلائی اور آپریشن شامل ہیں۔ لیکن قابل ذکر یہ ہے کہ کام میں ماہر نہ ہونے کی وجہ سے نکالے گئے ملازمین کی جگہ ماہر ملازمین کو رکھنے کا بھی کوئی ارادہ کمپنی نے ظاہر نہیں کیا ہے۔ اس سے واضح ہوتا ہے کہ کمپنی مالی خسارہ کی وجہ سے ملازمین کی تعداد گھٹا رہی ہے۔
Published: undefined
کمپنی کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ ’اویو‘ کے کئی ورٹیکلز ایسے ہیں جہاں پر تکنیک کی توسیع ہو رہی ہے اور وہاں پر لوگوں کی ضرورت نہیں ہے۔ سیلس ٹیم میں شامل کچھ لوگوں کو صارف خدمت ٹیم یا پھر بزنس ڈیولپمنٹ ٹیم میں منتقل کیا جائے گا۔ اس کے لیے لوگوں کو ٹریننگ بھی کمپنی کی طرف سے دی جائے گی۔ ایک ملازم کا اس تعلق سے کہنا ہے کہ جن ملازمین کو آئندہ چھٹنی کے دوران نکالے جانے کا منصوبہ ہے ان کی سالانہ تنخواہ 10 سے 12 لاکھ کے درمیان ہے۔ ان لوگوں کو ہٹانے سے کمپنی کو ہر سال کروڑوں روپے کی بچت ہوگی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined