اسد الدین اویسی / ویڈیو گریب
بہار میں اسمبلی انتخابات سے پہلے ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) کے عمل کو لے کر اے آئی ایم آئی ایم کا ایک نمائندہ وفد رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی قیادت میں الیکشن کمیشن پہنچا۔ نمائندہ وفد نے الیکشن کمیشن کے افسروں کے ساتھ ملاقات کی۔ اس دوران اویسی نے کہا کہ ہم ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی کے خلاف نہیں ہیں لیکن اس عمل کے لیے تھوڑا اور وقت دیا جانا چاہیے۔
Published: undefined
ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی نے کہا کہ اگر 20-15 فیصد لوگوں کے نام ووٹر لسٹ میں چھوٹ گئے تو وہ اپنی شہریت بھی کھو دیں گے۔ اگر کسی کا نام ہٹا دیا جائے تو وہ شخص نہ صرف اپنی حق رائے دہی سے محروم ہو جائے گا بلکہ اس کے ذریعۂ معاش کا مسئلہ بھی سامنے آ جائے گا۔
Published: undefined
اویسی نے کہا کہ ہمارا صرف یہ سوال ہے کہ الیکشن کمیشن اتنے کم وقت میں اس طرح کی قواعد کو کیسے نافذ کر سکتا ہے؟ لوگوں کو اس مسئلہ کا سامنا کرنا پڑے گا اور ہم نے عملی مشکلات کو اُجاگر کرتے ہوئے ان معاملوں کو الیکشن کمیشن کے سامنے رکھا ہے۔
Published: undefined
وہیں بہار میں ایم آئی ایم آئی ایم کے ریاستی سربراہ اور ایم ایل اے اخترالایمان نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن سے گزارش کی ہے کہ نظرثانی کی تاریخ بڑھا دی جائے یا روک لگا دی جائے کیونکہ ریاست میں کئی لوگوں کے پاس پیدائش کا سرٹیفکیٹ نہیں ہے، کئی مہاجر مزدور ہیں اور مانسون کا موسم بھی ہے۔ ریاست میں صرف 2 فیصد آبادی کے پاس پاسپورٹ ہے اور گریجویٹس کی تعداد 14 فیصد ہے۔ غریب لوگوں کے پاس کوئی دستاویز نہیں ہے۔ سیلاب کے دوران کئی لوگوں نے اپنے دساتویز اور سامان کھو دیے ہیں، جس سے وہ کاغذات نہیں ہونے کے سبب ووٹ دینے سے محروم رہ جائیں گے۔
Published: undefined
اس سے پہلے سپریم کورٹ نے ووٹر لسٹ کی خصوصی گہری نظرثانی (ایس آئی آر) عمل کے خلاف دائر عرضی پر سماعت پر اپنی حامی بھر دی۔ سپریم کورٹ ان عرضیوں پر 10 جولائی کو سماعت کرے گا۔ ووٹر لسٹ نظرثانی کے خلاف سپریم کورٹ میں آر جے ڈی رکن پارلیمںٹ منوج جھا، اے ڈی آر اور ٹی ایم سی رکن پارلیمنٹ مہوا موئترا نے عرضی دائر کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined