قومی خبریں

'ہمارے بستر-سلنڈر، ٹریکٹر-ٹرالی چرا کر فروخت کر دیے گئے'، کسانوں کا عآپ حکومت اور پنجاب پولیس پر سنگین الزام

رپورٹ کے مطابق چوری ہوئے ٹریکٹر اور ٹرالیوں کو سستی قیمتوں میں فروخت کر دیا گیا ہے۔ لوہ سمبلی گاؤں سے 3 اور سُہرون اور کھندولی گاؤں سے ایک۔ایک سمیت 6 ٹریکٹر برآمد ہوئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر بشکریہ آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر بشکریہ آئی اے این ایس

 

کسان رہنماؤں نے عام آدمی پارٹی (عآپ) کے رہنماؤں اور پنجاب پولیس پر ان کا سامان لوٹنے کا الزام لگایا ہے۔ گزشتہ ہفتہ ہی شمبھو اور کھنوری بارڈر پر جاری کسانوں کے احتجاجی مظاہرہ کے خلاف کارروائی ہوئی تھی۔ اس دوران بلڈوزر ایکشن کو لے کر وزیر اعلیٰ بھگونت مان کی قیادت والی پنجاب حکومت کی تنقید کرتے ہوئے سوال اٹھائے گئے۔

Published: undefined

ٹائمز آف اںڈیا کی رپورٹ کے مطابق بی کے یو (ایکتا سدھو پور) کے سکریٹری گردیپ سنگھ چہل نے کہا، "پولیس کی نگرانی میں رکھا سامان اب عآپ اراکین اسمبلی کے گھروں میں ملا ہے۔ ان میں ٹریکٹر، ٹریلر، ریفریجریٹرس، اے سی، انورٹر، بستر اور گیس سلنڈر شامل ہیں۔ ساتھ ہی کسان رہنما نے حکومت سے ان کو ہوئے نقصان کے لیے معاوضہ دیے جانے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

Published: undefined

رپورٹ کے مطابق انہوں نے الزام لگایا کہ چوری ہوئے ٹریکٹر اور ٹرالیوں کو سستی قیمتوں میں فروخت کر دیا گیا ہے۔ خبر ہے کہ لوہ سمبلی گاؤں سے 3 اور سُہرون اور کھندولی گاؤں سے ایک۔ایک سمیت 6 ٹریکٹر برآمد ہوئے ہیں۔

Published: undefined

پنجاب پولیس کی کارروائی پر نشانہ لگاتے ہوئے سنیوکت کسان مورچہ (ایس کے ایم) کی قومی کو آرڈینیشن کمیٹی نے پورے ہندوستان کے کسانوں سے 28 مارچ کو ملک بھر میں احتجاجی مظاہرہ کرنے کی اپیل کی ہے۔ کسان سنگھ نے اتوار کو اپنے ایک بیان میں کہا، "ایس کے ایم کی قومی کو آرڈینیشن کمیٹی پورے ہندوستان کے کسانوں سے 28 مارچ کو پنجاب میں کسانوں کے احتجاجی مظاہرہ پر پولیس کی جابرانہ کارروائی کے خلاف ملک بھر کے اضلاع میں احتجاجی مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتی ہے۔"

Published: undefined

ایس کے ایم نے کسان مزدور مورچہ (کے ایم ایم) اور ایس کے ایم (غیر سیاسی) سمیت سبھی کسان تنظیموں اور اسٹیجوں سے ساجھا معاملوں پر اتحاد دکھانے اور 'جابرانہ کارروآئی کے خلاف متحدہ ہونے' کے لیے آگے آنے کی اپیل کی۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined