قومی خبریں

نویں منزل پر کیفے میں چائے کا آرڈر اور پھر لگادی چھلانگ... فزیو تھیراپسٹ کی خودکشی پراُٹھے سنگین سوال

رادھیکا کی منگنی اور شادی جنوری 2026 میں طے تھی۔ خاندان والے رشتہ داروں کو اطلاع دینے کی تیاریوں میں مصروف تھے لیکن شادی سے صرف دو ماہ قبل رادھیکا کے فیصلے نے خاندان کو گہرے صدمے میں ڈال دیا ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر 

گجرات کے شہر سورت میں 28 سالہ فزیو تھیراپسٹ ڈاکٹر رادھیکا کی خودکشی نے ان کے خاندان کو صدمہ پہنچایا ہے۔ دو ماہ بعد رادھیکا کی منگنی اور شادی ایک ساتھ ہونے والی تھی۔ خاندان تیاریوں میں مصروف تھا اور رادھیکا بھی بے حد پرجوش تھی لیکن 21 نومبر کی شام کچھ ایسا ہوا کہ اچانک ایک خوشحال زندگی کا خاتمہ ہوگیا۔ رادھیکا نے سورت کے سرتھانہ علاقے میں واقع بزنس ہب کی 9 ویں منزل پر بنے چائے کیفے سے چھلانگ لگا دی۔ چند سیکنڈ میں رادھیکا کی جان چلی گئی۔ سوال یہ ہے کہ ایک تعلیم یافتہ، خود انحصار اور اپنے مستقبل کے حوالے سے پر امید خاتون ایسا قدم کیوں اٹھائے گی؟

Published: undefined

خبروں کے مطابق 21 نومبر کی رات تقریباً 8 بجے رادھیکا تنہا چائے پارٹنر کیفے پہنچی۔ کیفے کے ملازم عابد علی کے مطابق انہوں نے چائے، پھر پانی کی بوتل اور ایک گلاس کا آرڈر دیا۔ وہ تقریباً 20 منٹ تک بالکل نارمل نظر آئی،فون پر بات کرتی رہی اورکہیں کوئی گھبراہٹ یا بے چینی نظرنہیں آئی۔

Published: undefined

جیسے ہی ملازم کچن میں گیا، رادھیکا اچانک اپنی کرسی سے اٹھ کر ریلنگ پر چڑھ گئی اور ایک لمحہ توقف کے بغیر سیدھے نیچے کود گئی۔ شور سن کر کیفے اور آس پاس کے لوگ جائے وقوعہ پر پہنچ گئے لیکن تب تک بہت دیر ہو چکی تھی۔ رادھیکا کو سر اور جسم پر شدید چوٹیں آئیں اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئی۔ رادھیکا جام نگر کے موتی بھیگاڈی گاؤں کی رہنے والی تھی۔ وہ اس وقت اپنے خاندان کے ساتھ سورت کے سرتھانہ علاقے میں رہتی تھی۔ ڈاکٹر رادھیکا کے والد ہیروں فیکٹری میں کام کرتے ہیں۔ رادھیکا نے فزیوتھیراپی سیکھنے کے لیے سخت محنت کی اور سرتھانہ-جکات ناکہ میں اپنا شری جی فزیو کلینک چلاتی تھی۔

Published: undefined

رادھیکا کی منگنی اور شادی جنوری 2026 میں طے تھی۔ خاندان والے رشتہ داروں کو اطلاع دینے کی تیاریوں میں مصروف تھے لیکن شادی سے صرف دو ماہ قبل رادھیکا کے فیصلے نے خاندان کو گہرے صدمے میں ڈال دیا ہے۔ پولیس کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ خودکشی سے پہلے رادھیکا نے اپنے منگیتر کو ایک واٹس ایپ پیغام بھیجا تھا جس میں لکھا تھا کہ:”تم اپنے والدین کو چھوٹی چھوٹی باتیں مت بتانا…“ شاید دونوں کے درمیان کسی بات پر تناؤ چل رہا تھا۔

Published: undefined

دونوں کے درمیان وائس کال اور ویڈیو کالز کے ذریعے باقاعدگی سے بات چیت ہوتی تھی۔ پولیس اب رادھیکا کے موبائل فون چیٹس اور کال ریکارڈز کی جانچ کر رہی ہے تاکہ اس کی ذہنی حالت کا تعین کیا جا سکے اور آیا اس کے تعلقات سے متعلق کسی تناؤ نے اس واقعے میں کردارادا کیا۔ 21 نومبر کو رادھیکا معمول کے مطابق صبح کلینک گئی، پھر دوپہر کو گھر واپس آئی۔ شام کو رادھیکا نے اپنے عملے سے کہا کہ وہ یوگی چوک جا رہی ہے مگر لیکن وہ سیدھی چائے پارٹنر کیفے گئی، وہی کیفے جہاں وہ اکثر اپنے منگیتر کے ساتھ جاتی تھی۔ اس وقت کیفے کی 9ویں منزل پر کئی جوڑے اور اہل خانہ موجود تھے۔ اسی دوران رادھیکا نے تقریباً 20 منٹ تک فون پر بات کی، پھراچانک ریلنگ پر چڑھ کر چھلانگ لگا دی، جس نے وہاں موجود لوگوں کو ہلاکر رکھ ریا۔ اے سی پی وپل پٹیل نے کہا کہ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔ پولیس نے رادھیکا کا موبائل فون ضبط کر لیا ہے اور گھر والوں سے بھی پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ (بشکریہ نیوز پورٹل’آج تک‘)

Published: undefined