قومی خبریں

اپوزیشن کا پارلیمنٹ میں احتجاج: اڈانی معاملے پر جے پی سی تحقیقات کا مطالبہ، سنبھل تشدد پر بھی سوالات

اپوزیشن نے پارلیمنٹ میں اڈانی گروپ پر مالی بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے جے پی سی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ راہل اور پرینکا گاندھی سمیت کئی رہنماؤں نے سنبھل تشدد پر بھی احتجاج کیا

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

 

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے اجلاس سے قبل اپوزیشن اتحاد 'انڈین نیشنل ڈیولپمنٹل انکلوسیو الائنس' (انڈیا) کے متعدد رہنماؤں نے گوتم اڈانی اور سنبھل تشدد کے معاملات پر حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔ لوک سبھا میں قائد حزب اختلاف راہل گاندھی اور کانگریس رہنما پرینکا گاندھی نے دیگر اپوزیشن رہنماؤں کے ساتھ مل کر پارلیمنٹ کے احاطے میں مظاہرہ کیا اور گوتم اڈانی کے معاملے پر جوائنٹ پارلیمنٹری کمیٹی (جے پی سی) کی تشکیل کا مطالبہ کیا۔

Published: undefined

اپوزیشن کے رہنماؤں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ اڈانی گروپ کو تحفظ فراہم کر رہی ہے اور مالی بے ضابطگیوں کو نظر انداز کر رہی ہے۔ مظاہرے میں کانگریس، عام آدمی پارٹی، راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی)، شیو سینا (یو بی ٹی)، ڈی ایم کے اور بائیں بازو کی جماعتوں کے رہنماؤں نے حصہ لیا۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف نعرے بازی کی اور حکومت سے جواب طلب کیا۔

دریں اثنا، حزب اختلاف کے چند رہنماؤں نے لوک سبھا کی کارروائی کے دوران مسلسل نعرے بازی کے بعد واک آؤٹ کیا۔ دوسری جانب اسپیکر نے اجلاس جاری رکھا اور سوالات کا سلسلہ مکمل کیا۔

Published: undefined

حکومت اور اپوزیشن کے درمیان آئین پر بحث کے حوالے سے اتفاق رائے ہو چکا ہے، تاہم اڈانی معاملے اور سنبھل تشدد پر اختلافات جاری ہیں۔ اپوزیشن نے گوتم اڈانی پر امریکی پراسیکیوٹرز کی جانب سے عائد کیے گئے رشوت اور دھوکہ دہی کے الزامات کی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔

راہل گاندھی نے حالیہ بیانات میں گوتم اڈانی کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے، جبکہ اڈانی گروپ نے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔ اپوزیشن رہنماؤں کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ عوام کے اعتماد کو بحال کرنے اور مالی شفافیت کے قیام کے لیے انتہائی اہم ہے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined