قومی خبریں

دہلی میں اپوزیشن پارٹیوں کی میٹنگ، مودی کو اکھاڑ پھینکنے کا کیا عزم

دہلی میں پارلیمنٹ ہاؤس کی انیکسی میں حزب اختلاف کی میٹنگ ہو رہی ہے۔ راہل گاندھی سمیت حزب اختلاف کے کئی بڑے لیڈران میٹنگ میں شرکت کرنے کے لئے پہنچ گئے ہیں۔

تصویر اے آئی سی سی
تصویر اے آئی سی سی 

بی جے پی کو ہٹانے اور آئین کو بچانے کیلئے حزب اختلاف متحد

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس کے موقع پر اپوزیشن پارٹیوں نے باہمی یکجہتی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی ہٹاؤ اور آئین بچاؤ کا نعرہ دیا ہے اور جمہوریت کی حفاظت کے لئے پارلیمنٹ کے اندر اور باہر اپنی لڑائی جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔

پانچ ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے سے پہلے 21 اپوزیشن پارٹیوں کے رہنماؤں نے پیر کو مودی حکومت اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے خلاف متحرک ہوتے ہوئے ریرو بینک کے گورنر ارجت پٹیل کے استعفی سے صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور یہ کہ مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) اور دیگر انکوائری ایجنسیوں اور الیکشن کمیشن میں حکومت کے بڑھتی مداخلت کو دیکھتے ہوئے آئینی اداروں کی خود مختاری کو بچائے رکھنا ضروری ہو گیا ہے اور اس کے لئے تمام اپوزیشن پارٹی متحد ہیں۔

اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈروں نے آج کی اپنی میٹنگ کو کامیاب قرار دیا اور کہا کہ منگل کو پارلیمنٹ کی کارروائی ختم ہونے کے بعد اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈر پھر ملاقات کریں گے اور اس جنگ کو انجام تک پہنچانے کے لئے حکمت عملی پر غور کریں گے۔ آج کی میٹنگ میں سماجوادی اور بہوجن سماج پارٹی کا کوئی نمائندہ شامل نہیں ہو سکا۔

ڈھائی گھنٹے تک چلنے والی میٹنگ کے بعد کانگریس صدر راہل گاندھی نے کہا کہ اپوزیشن پارٹیوں نے ایک آواز میں اس بات پر اتفاق کا اظہار کیا کہ ریزرو بینک جیسے آئینی اداروں کی خود مختاری میں بی جے پی اور آر ایس ایس کی مداخلت کو بند کیا جانا چاہئے۔

Published: 10 Dec 2018, 4:58 PM IST

اپوزیشن رہنما ارجیت پٹیل کے استعفیٰ پر صدر جمہوریہ سے ملیں گے

نئی دہلی: حکومت سے مبینہ ٹکراؤ کی وجہ سے ریزرو بینک کے گورنر ارجیت پٹیل کے استعفی پر اپوزیشن لیڈروں نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس سلسلے میں صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے ملیں گے۔

تیلگودیشم پارٹی کے لیڈر این چندرا بابو نائیڈو کے ذریعہ پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے پہلے بلائی گئی اپوزیشن جماعتوں کی میٹنگ کے بعد ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے صحافیوں سے کہا کہ ملک میں اعلی عہدوں پر فائز لوگ سیاسی وجوہات سے استعفی دے رہے ہیں جو باعث تشویش ہے۔ انہوں نے کہا کہ تفتیشی ایجنسی سی بی آئی کے حکام کے درمیان ٹکراؤ اور اب مسٹر پٹیل کے استعفیٰ سے ملک میں اقتصادی اور سیاسی ایمرجنسی کے حالات بن گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے اس معاملے کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے صدر سے ملنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس دوران کانگریس نے کہا ہے کہ ایک اور بڑے عہدیدار کو استعفی دینا پڑا ہے اور یہ جمہوری اداروں پر 'چوکیدار' کے حملے کا نتیجہ ہے۔

واضح رہے کہ ریزرو بینک آف انڈیا کے گورنر ارجیت پٹیل نے آج اپنے عہدے سے استعفا دے دیا۔انہوں نے اس کی وجہ ذاتی بتائی ہے۔مسٹر پٹیل نے 2016میں 4ستمبرکو گورنر کا عہدہ سنبھالا تھا۔ وہ رگھورام راجن کے جانشیں بنے تھے جنہوں نے اسی سال19جون کو استعفیٰ دے دیا تھا۔

Published: 10 Dec 2018, 4:58 PM IST

اداروں کو بی جے پی کے حملوں سے بچانا ہے، راہل گاندھی

حزب اختلاف کی جماعتوں کے اجلاس کے بعد کانگریس کے صدر راہل گاندھی نے میڈیا سے بات کی۔ اس دوران انہوں نے ارجت پٹیل کے استعفے پر رد عمل ظاہر کیا۔ کانگریس صدر نے کہا کہ ملک کے اداروں کو بی جے پی کے حملوں سے بچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم بی جے پی اور ان کی بد عنوانی سے لڑنے جا رہے ہیں۔‘‘

Published: 10 Dec 2018, 4:58 PM IST

اپوزیشن اجلاس LIVE: راہل گاندھی سمیت متعدد اپوزیشن لیڈر میٹنگ میں پہنچے

نئی دہلی: پارلیمنٹ کے سرمائی اجلاس سے قبل اپوزیشن پارٹیوں نے نئے جوش کے ساتھ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی مودی حکومت کے خلاف عظیم اتحاد کی تیاری تیز کر دی ہے۔ اسی سلسلہ میں آج اپوزیشن پارٹیوں کی ایک میٹنگ ہو رہی ہے، جس میں بی جے پی کے خلاف ملک گیر حکمت عملی تیار کرنے پر غور و خوض کئے جانے کا امکان ہے۔

Published: 10 Dec 2018, 4:58 PM IST

پارلیمنٹ انیکسی میں حزب اختلاف کی میٹنگ شروع ہو گئی ہے جس میں شرکت کرنے کے لئے کانگریس کے صدر راہل گاندھی اور یو پی اے کی چیئر پرسن سونیا گاندھی انیکسی پہنچ چکے ہیںَ۔ میٹنگ میں سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ بھی پہنچے ہیں، اس کے علاوہ حزب اختلاف کے کئی بڑے رہنما میٹنگ میں شامل ہوئے ہیں، جن میں نیشنل کانفرنس کے فاروق عبد اللہ، ڈی ایم کے صدر ایم کے اسٹالن، دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اور مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی سمیت کئی بڑے رہنما اس میٹنگ میں شامل ہیں۔ اس میٹنگ میں 17 پارٹیاں حصہ لے رہی ہیں۔

Published: 10 Dec 2018, 4:58 PM IST

میٹنگ میں اگلے لوک سبھا انتخاب کی پالیسی کو آخری شکل دی جا سکتی ہے۔ پارلیمنٹ کا اجلاس 11 دسمبر سے شروع ہو رہا ہے اور اسی دن پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے نتائج کا بھی اعلان ہونا ہے۔

Published: 10 Dec 2018, 4:58 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 10 Dec 2018, 4:58 PM IST