اگلے دلائی لامہ کے انتخاب سے متعلق چین کے ایک بیان نے ہلچل پیدا کر دی ہے۔ تبتیوں کے درمیان نئے دلائی لامہ سے متعلق چہ می گوئیوں کا دور چل ہی رہا ہے، لیکن چین کے بیان نے ایک نیا تنازعہ پیدا کر دیا ہے، اور اب تو ہندوستان نے بھی چین کو دو ٹوک جواب دے دیا ہے۔ چین نے دلائی لامہ کے آئندہ جانشیں سے متعلق منصوبہ کو یہ کہتے ہوئے خارج کر دیا کہ آئندہ جانشیں کو منظوری لینی ہوگی۔ اس بیان پر دو ٹوک جواب دیتے ہوئے ہندوستان نے بھی صاف کر دیا ہے کہ اگلے دلائی لامہ کے انتخاب کا حق کسی کو بھی نہیں ہے۔
Published: undefined
اقلیتی امور کے مرکزی وزیر کرن رجیجو نے 3 جولائی کو نامہ نگاروں کے سامنے واضح لفظوں میں کہا کہ اگلے دلائی لامہ پر فیصلہ صرف اور صرف قائم ادارہ اور موجودہ دلائی لامہ ہی لیں گے۔ انھوں نے یہ بھی صاف کر دیا کہ اس فیصلے میں دیگر کوئی شامل نہیں ہوگا۔
Published: undefined
اس سے قبل تبتی روحانی پیشوا دلائی لامہ نے 2 جولائی کو کہا تھا کہ دلائی لامہ ادارہ جاری رہے گا اور صرف ’گادین فوڈرنگ ٹرسٹ‘ کو ہی ادارہ کے آئندہ جانشیں کو منظوری دینے کا حق ہوگا۔ ’گادین فوڈرنگ ٹرسٹ‘ کا قیام دلائی لامہ نے 2015 میں کیا تھا۔ حالانکہ اتوار کو دلائی لامہ کے 90ویں یومِ پیدائش سے عین قبل تبتی روحانی پیشوا کا یہ اعلان بیجنگ کے ساتھ کشیدگی بڑھانے والا رہا۔
Published: undefined
بہرحال، مرکزی وزیر کرن رجیجو نے آج دہلی میں نامہ نگاروں کے سامنے واضح کیا کہ دلائی لامہ بودھوں کے لیے سب سے اہم اور متعارف ادارہ ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ’’دلائی لامہ کو ماننے والے سبھی لوگوں کی یہی رائے ہے کہ جانشیں کا فیصلہ قائم روایت کے مطابق اور دلائی لامہ کی خواہش کے مطابق ہونا چاہیے۔ ان کے اور موجودہ روایات کے علاوہ کسی دیگر کو اسے طے کرنے کا حق نہیں ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined