قومی خبریں

دہلی میں آن لائن جاب ریکیٹ کا پردہ فاش، دھوکہ باز بے روزگاروں کو اپنے جال میں پھنساتے تھے

قومی راجدھانی دہلی میں ایک سائبر فراڈ گینگ کا پردہ فاش ہوا ہے، جو بے روزگار نوجوانوں کو فرضی پلیسمنٹ ایجنسی کے ذریعہ نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دے رہا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل علامتی تصویر آئی اے این ایس

 

قومی راجدھانی دہلی میں ایک سائبر فراڈ گینگ کا پردہ فاش ہوا ہے، جو بے روزگار نوجوانوں کو فرضی پلیسمنٹ ایجنسی کے ذریعہ نوکری دلانے کے نام پر دھوکہ دے رہا تھا۔ دہلی پولیس کے سائبر سیل نے اس معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کیا ہے۔شائع خبروں کے مطابق  اس کی بیوی اور دیگر ساتھیوں کی تلاش جاری ہے۔ ملزم گزشتہ کئی سالوں سے اسی طرح کی فراڈ کر رہا تھا۔ وہ اب تک درجنوں نوجوانوں کو دھوکہ دے چکا ہے۔

Published: undefined

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایک 19 سالہ نوجوان نے سائبر سیل میں شکایت درج کرائی۔ اس نے بتایا کہ اس نے سوشل میڈیا پر نوکری کی درخواست 'نوکری ہے' کا اشتہار دیکھا۔ اسے ڈاؤن لوڈ کرنے کے بعد، اس نے کیشیئر کی نوکری کے لیے درخواست دی۔ اسے کمال نامی ایچ آرکا فون آیا۔ اس نے اپنا تعارف اس کمپنی کے نمائندے کے طور پر کرایا اور اسے نرمان وہار میں واقع دفتر میں انٹرویو کے لیے بلایا۔

Published: undefined

ڈپٹی کمشنر آف پولیس (شاہدرہ) پرشانت گوتم نے بتایا کہ ملزم نے نوجوانوں کو گروسری ڈلیوری کمپنی میں نوکری دلانے کا لالچ دیا۔ اس کے لیے اس سے کئی بار رجسٹریشن فیس، دستاویز کی تصدیق، سیٹلمنٹ فیس، ٹی ڈی ایس اور پروسیسنگ فیس کے نام پر رقم کا مطالبہ کیا گیا۔ 27 مئی اور 6 جون 2025 کے درمیان، نوجوان نے ملزم کے بھیجے گئے کیو آرکوڈ پر نو ہزار سے زیادہ کی رقم منتقل کی۔

Published: undefined

اس کے بعد متاثرہ سے دوبارہ رقم کا مطالبہ کیا گیا۔ جب اس نے مزید رقم دینے سے انکار کیا تو اسے بلاک کر دیا گیا۔ اس کے بعد اسے احساس ہوا کہ اس کے ساتھ دھوکہ ہوا ہے۔ اس نے فوراً سائبر سیل سے شکایت کی۔ پولیس کی جانچ میں پتہ چلا کہ کمل کا اصلی نام راہل ہے۔ وہ نرمان وہار میں ٹریژر فائنڈ سالیوشن نام کی ایک فرضی بھرتی ایجنسی چلا رہا تھا۔

Published: undefined

یہ دفتر بغیر کسی درست دستاویزات کے کرائے پر دیا گیا تھا۔ پولیس نے بتایا کہ راہل اپنی اہلیہ کے ساتھ مل کر یہ کام کرتا تھا۔ پولیس چھاپے کے دوران راہل کو گرفتار کیا گیا ، جب کہ اس کی بیوی فرار ہے۔ راہل نے پولس پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کیا کہ وہ اور اس کی بیوی 2011 سے اس طرح کے فرضی جاب ریکیٹ چلا رہے تھے۔

Published: undefined

دونوں مختلف ناموں اور جعلی کمپنیوں کے ذریعہ بے روزگار نوجوانوں کو دھوکہ دے رہے تھے۔ پولیس نے ملزم کے موبائل سے سینکڑوں نوجوانوں کا بائیو ڈیٹا، آدھار کارڈ کی کاپیاں، فرضی اپائنٹمنٹ لیٹر اور جعلی ایجنسی کا آفیشل سٹیمپ برآمد کیا ہے۔  (بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined