قومی خبریں

’حکم عدولی کرنے والے افسران کو بخشا نہیں جائے گا‘، کشی نگر مسجد پر بلڈوزر کارروائی سے سپریم کورٹ سخت ناراض

سپریم کورٹ نے وجہ بتاؤ نوٹس جاری کرتے ہوئے متعلقہ افسران سے جواب مانگا ہے اور کہا ہے کہ کیوں نہ ان کے خلاف عدالتی حکم کی خلاف ورزی سے متعلق کارروائی شروع کی جائے۔

سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی
سپریم کورٹ، تصویر یو این آئی 

اتر پردیش کے کشی نگر واقع ایک مسجد پر گزشتہ دنوں ہوئی بلڈوزر کارروائی سے سپریم کورٹ سخت ناراض ہے۔ سپریم کورٹ نے اس بلڈوزر کارروائی کے خلاف داخل حکم عدولی معاملے میں نوٹس جاری کر دیا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے یوپی حکومت اور انتظامیہ کے افسران سے 2 ہفتے کے اندر جواب طلب کیا۔

Published: undefined

سپریم کورٹ نے انتظامیہ کی طرف سے مسجد میں کی گئی توڑ پھوڑ پر ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم پھر سے حکم دے رہے ہیں کہ ایسا کوئی بھی قدم ہمارے احکامات کی خلاف ورزی ہوگی۔ جسٹس بی آر گوئی کی بنچ نے ضلع مجسٹریٹ سمیت سبھی ذمہ دار افسران کو اس سلسلے میں نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا کہ حکم عدولی کرنے والے افسران کو بخشا نہیں جائے گا۔

Published: undefined

واضح رہے کہ کشی نگر واقع مدنی مسجد کا ایک حصہ رواں ماہ کے شروع میں بلڈوز کے ذریعہ منہدم کر دیا گیا تھا۔ سپریم کورٹ نے اسی کارروائی کو لے کر داخل ایک عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ’وجہ بتاؤ نوٹس‘ جاری کیا اور متعلقہ افسران سے جواب مانگا ہے۔ عدالت عظمیٰ نے ذمہ دار افسران سے سوال کیا ہے کہ کیوں نہ ان کے خلاف عدالتی حکم کی خلاف ورزی سے متعلق کارروائی شروع کی جائے۔ ساتھ ہی بنچ نے ہدایت دی کہ آئندہ حکم تک ڈھانچہ کو نہیں گرایا جائے گا۔

Published: undefined

قابل ذکر ہے کہ مدنی مسجد کے ایک حصہ کو گزشتہ 9 فروری کو بلڈوزر سے منہدم کر دیا گیا تھا۔ مقامی انتظامیہ نے مدنی مسجد کے ناجائز حصوں کو گرایا تھا، جس پر خوب ہنگامہ بھی برپا ہوا تھا۔ اپوزیشن پارٹیوں کے لیڈران نے بھی اس کارروائی کے لیے یوگی حکومت کو ہدف تنقید بنایا تھا۔ مسجد توڑنے کا حکم نگر پالیکا کے ایگزیکٹیو انجینئر مینو سنگھ نے دیا تھا۔ کانگریس ریاستی صدر اجئے رانے اس تعلق سے یہ الزام عائد کیا تھا کہ وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے اشارے پر ریاست میں آپسی خیر سگالی کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ اجئے رائے نے یہ بھی کہا تھا کہ پہلے بہرائچ، پھر سنبھل اور اس کے بعد کشی نگر کی مدنی مسجد پر بلڈوزر چلانے کا کام اسی منشا کو پورا کرنے کے لیے کیا گیا۔ ہائی کورٹ کا حکم التوا 8 فروری کو ختم ہوتے ہی انتظامیہ نے اگلے دن اتوار کو چھٹی کے دن منصوبہ بند طریقے سے بلڈوزر چلوا دیا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined