منشور جاری کرتے ہوئے این ایس یو آئی لیڈران
تصویر: پریس ریلیز
نئی دہلی: این ایس یو آئی نے آج ایک اہم پریس کانفرنس منعقد کی جس میں دہلی یونیورسٹی طلبا یونین (ڈوسو) انتخاب 2025 کے پیش نظر اپنا انتخابی منشور جاری کیا۔ اس پریس کانفرنس میں ایک علیحدہ خواتین کا انتخابی منشور بھی پیش کیا گیا۔ اس پریس کانفرنس میں دہلی کانگریس صدر دیویندر یادو، کانگریس ترجمان راگنی نایک، ڈوسو صدر رونق کھتری سمیت کچھ دیگر کانگریس و این ایس یو آئی لیڈران موجود تھے۔
Published: undefined
اس پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے کہا کہ ’’ہم 0-4 کی فتح کے تئیں پُراعتماد ہیں۔ ہم عوامی ہیرو راہل گاندھی کے راستہ پر چل رہے ہیں اور ہندوستانی آئین کی حفاظت کے لیے پُرعزم ہیں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’این ایس یو آئی ان انتخابات کو طلبا کے حقیقی ایشوز سامنے رکھ کر لڑ رہا ہے۔ مثلاً بہتر احاطہ کی تشکیل، خواتین کی سیکورٹی، کالجوں میں ریزرویشن، ہاسٹل و فیکلٹی تقرری، اسکالرشپ اور فیلوشپ۔‘‘ ورون چودھری کا کہنا ہے کہ ’’ہم ایک بار پھر دہلی یونیورسٹی میں ’محبت کی دکان‘ کھولیں گے، جہاں تنوع، محبت اور سبھی کے تئیں احترام ہماری ترجیح بنی رہے گی۔‘‘
Published: undefined
فیس میں اضافہ کی واپسی: اعلیٰ تعلیم مالیاتی اتھارٹی (ایچ ای ایف اے) کو ختم کیا جائے گا، یکساں فیس اسٹرکچر نافذ ہوگا اور سستی تعلیم کو یقینی بنایا جائے گا۔
ماہواری میں 12 دنوں کی چھٹی: سیمسٹر میں خواتین کو صحت و بھلائی کے لیے 12 دنوں کی چھٹی دی جائے گی۔
قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی مخالفت: تعلیم کی تجارت کاری اور نجکاری کے خلاف آواز بلند ککی جائے گی۔
محفوظ یونیورسٹی احاطہ: نفرت کے نظریات سے پاک محفوظ اور جمہوری جگہ بنانے پر توجہ۔
اسٹرکچر اپگریڈیشن: اسمارٹ کلاس روم، صاف بیت الخلاء، مفت وائی فائی، بہتر ہاسٹل سہولیات وغیرہ۔
پیپر لیک پر روک: غیر جانبدارانہ اور شفاف امتحان کا نظام۔
صنفی حساسیت اور ذہنی صحت: مستقل ورکشاپ اور پوری طرح کام کرنے والے مشاورتی مرکز۔
صاف ستھرا اور ہرا بھرا احاطہ: کچرا مینجمنٹ اور استحکام کے لیے پیش قدمی۔
اسکالرشپ اور ٹرانسپورٹیشن: درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل، دیگر پسماندہ طبقات والے طلبا کے لیے وقت پر اسکالرشپ کی تقسیم اور کفایتی ٹرانسپورٹیشن سہولیات۔
لائبریر، ہاسٹل اور تشدد سے پاک احاطہ کو یقینی بنایا جائے گا۔
Published: undefined
ماہواری کی تعطیل اور صحت سے متعلق بیداری
استحصال کے خلاف مکمل صفر عدم برداشت: قانونی امداد اور چوبیس گھنٹے ایمرجنسی رسپانس سسٹم۔
محفوظ احاطہ: زیادہ تعداد میں خاتون سیکورٹی اہلکار، مناسب اسٹریٹ لائٹنگ، سی سی ٹی وی (ویڈیو نگرانی سسٹم) کوریج، خواتین کے لیے مخصوص بیت الخلاء۔
خود مختاری کے لیے پیش قدمی: داخلی شکایتی کمیٹی اور جنسی حساسیت ورکشاپ۔
بہتر ڈھانچہ: ہر کالج میں سینیٹری نیپکن ویڈنگ مشین، چینجنگ روم اور طبی مشاورتی مرکز۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined