قومی خبریں

’دی ایچ فائلز‘ کے ذریعہ ووٹ چوری سے متعلق انکشافات کے بعد این ایس یو آئی کا الیکشن کمیشن کے خلاف مظاہرہ

این ایس یو آئی چیف ورون چودھری نے کہا کہ ’’ہندوستان کا جین-زی طبقہ ایسی صورت میں خاموش نہیں بیٹھ سکتا جب جمہوریت کی حفاظت کرنے والے ادارے ہی سمجھوتہ کر لیں۔ ہم یہ جدوجہد جاری رکھیں گے۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ووٹ چوری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے این ایس یو آئی لیڈران</p></div>

ووٹ چوری کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے این ایس یو آئی لیڈران

 

تصویر: پریس ریلیز

نئی دہلی: این ایس یو آئی ہیڈکوارٹر سے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے دفتر تک آج سینکڑوں طلبا این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری کی قیادت میں مارچ کرتے ہوئے پہنچے۔ یہ احتجاجی مظاہرہ راہل گاندھی کے ذریعہ ایک پریس کانفرنس میں ’دی ایچ فائلز‘ نام سے کیے گئے حیرت انگیز انکشافات کے بعد منعقد ہوا ہے۔ ’دی ایچ فائلز‘ کے ذریعہ راہل گاندھی نے ہریانہ میں بڑے پیمانہ پر انتخابی دھاندلی کا الزام عائد کیا تھا اور اس کے لیے بی جے پی و الیکشن کمیشن کے درمیان ملی بھگت کا دعویٰ کیا تھا۔

Published: undefined

راہل گاندھی نے پریس کانفرنس میں دعویٰ کیا تھا کہ بی جے پی اور الیکشن کمیشن کے افسران نے مل کر ہریانہ میں ووٹر لسٹ میں بڑی گربڑی کی، جس میں 25 لاکھ سے زیادہ فرضی اور دہرائے گئے ووٹرس کے نام شامل کیے گئے۔ اس ہیرا پھیری کا براہ راست اثر ہریانہ اسمبلی انتخاب پر پڑا، جہاں کانگریس محض 22 ہزار ووٹوں سے ہار گئی۔ راہل گاندھی نے کہا تھا کہ یہ معاملہ ظاہر کرتا ہے کس طرح سرکاری نظام اور آئینی اداروں کا غلط استعمال کر کے عوام کی خواہش اور جمہوری حقوق کو کمزور کیا گیا۔ یہ ہندوستان کی جمہوریت پر بے حد سنگین حملہ ہے۔

Published: undefined

بہرحال، این ایس یو آئی کے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے ورون چودھری نے کہا کہ ’’راہل گاندھی کی ’دی ایچ فائلز‘ نے ایک خوفناک حقیقت کو سامنے لایا ہے۔ الیکشن کمیشن، جسے جمہوریت کا محافظ ہونا چاہیے، بی جے پی کی ملی بھگت سے ہریانہ میں ووٹ چوری کا ذریعہ بن گیا۔ کسی بھی ریاست میں 25 لاکھ فرضی ووٹرس کا پایا جانا ایک منصوبہ بند سازش ہے۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’ہندوستان کا جین-زی طبقہ ایسی صورت میں خاموش نہیں بیٹھ سکتا جب جمہوریت کی حفاظت کرنے والے ادارے ہی سمجھوتہ کر لیں۔ ہم یہ جدوجہد جاری رکھیں گے تاکہ ہر حقیقی ووٹ کی طاقت برقرار رہے اور کوئی بھی فرضی ووٹ ہمارے مستقبل کا فیصلہ نہ کرے۔‘‘

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined