تصویر @INCIndia
آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کے ذریعہ گزشتہ روز ’آزادی‘ سے متعلق دیے گئے متنازعہ بیان پر ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ موہن بھاگوت کے ذریعہ یہ کہا جانا کہ ’جب رام مندر بنا، تب ملک کو آزادی ملی‘ پر کئی سیاسی لیڈران نے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ کانگریس کے سرکردہ لیڈران نے تو موہن بھاگوت سے اس بیان پر معافی کا مطالبہ بھی کر دیا ہے۔ اس درمیان این ایس یو آئی (نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا) کارکنان نے آج اپنے قومی صدر ورون چودھری کی قیادت میں آر ایس ایس چیف کے خلاف سڑک پر نکل کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
Published: undefined
ورون چودھری نے آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کے بیان کو ملک مخالف قرار دیتے ہوئے اس کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ سڑک پر احتجاجی مظاہرہ کے دوران ورون چودھری اور این ایس یو آئی کارکنان نے موہن بھاگوت کا پُتلا بھی نذر آتش کیا اور آر ایس ایس مخالف نعرے بلند کیے۔
Published: undefined
اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے ورون چودھری نے کہا کہ ’’موہن بھاگوت کا بیان مکمل طور سے ملک مخالف ہے۔ اس طرح کی بیان بازی ہمارے ملک کے اتحاد و سالمیت کے لیے خطرہ ہے۔ میں آر ایس ایس پر فوری پابندی عائد کرنے اور موہن بھاگوت کی گرفتاری کا مطالبہ کرتا ہوں۔‘‘ این ایس یو آئی قومی صدر نے زور دے کر کہا کہ آر ایس ایس اور اس کا نظریہ جمہوری و سیکولر ہندوستان میں کوئی جگہ نہیں ہے۔ انھوں نے مرکزی حکومت سے اس طرح کی تخریب کاری طاقت کے خلاف سخت کارروائی کی گزارش کی۔
Published: undefined
اس مظاہرہ کے دوران این ایس یو آئی دفتر کے آس پاس کثیر تعداد میں پولیس فورس تعینات نظر آئی۔ پرامن مظاہرہ کے باوجود کئی این ایس یو آئی کارکنان و سینئر لیڈران کو پولیس نے حراست میں بھی لیا۔ پھر بھی این ایس یو آئی کارکنان کا جوش کمزور نہیں پڑا۔ این ایس یو آئی آئینی اقدار کی حفاظت کے لیے پرعزم نظر آیا اور ایسی کسی بھی تنظیم یا شخص کی مخالفت کا عزم بھی ظاہر کیا جو ملک کی خیر سگالی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرتا ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined