قومی خبریں

نظام الدین مرکز واقعہ کے بعد تبلیغی جماعت کو لے کر یو پی کے 18 اضلاع میں ہائی الرٹ

دہلی کے نظام الدین واقع تبلیغی جماعت مرکز کے جلسہ میں شریک ہوئے 6 لوگوں کی تلنگانہ میں موت سے یو پی میں دہشت کا ماحول ہے۔ اس خبر کے بعد یو پی پولس نے فوری طور پر الرٹ جاری کر دیا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

دہلی کے نظام الدین میں 13 مارچ سے 15 مارچ تک تقریباً 2000 لوگ تبلیغی جماعت مرکز کے ایک جلسہ میں شامل ہوئے تھے۔ اس جلسہ میں شریک ہونے والے 9 افراد کی اب تک کورونا انفیکشن سے موت ہو گئی ہے اور 24 دیگر افراد میں کورونا پازیٹو کی تصدیق بھی ہو چکی ہے۔ اتوار کے روز تلنگانہ میں 6 ایسے افراد کی کورونا انفیکشن سے موت ہوئی تھی جو تبلیغی جماعت مرکز میں منعقد جلسہ میں شریک ہوئے تھے۔ اس خبر کے سامنے آنے کے بعد یو پی پولس میں دہشت کا ماحول ہے۔ چونکہ تقریباً 100 یو پی کے لوگ بھی اس جلسہ میں شامل ہوئے تھے اس لیے فوری طور پر یو پی پولس نے 18 اضلاع میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔

Published: undefined

ایس پی کرائم اجے شنکر رائے نے میڈیا کو بتایا کہ ہائی الرٹ پر رکھے گئے 18 اضلاع کے پولس سربراہان کو دہلی میں تبلیغی جماعت مرکز کے جلسہ میں شریک ہونے والے لوگوں کی شناخت کرنے اور ان کی میڈیکل جانچ کروانے کے لیے کہا گیا ہے۔ ساتھ ہی انھیں منگل شام تک رپورٹ سونپنے کے لیے بھی کہا گیا ہے۔

Published: undefined

الرٹ جاری کیے جانے کے بعد غازی آباد، میرٹھ، سہارنپور، مظفر نگر، شاملی، ہاپوڑ، بجنور، باغپت، وارانسی، بھدوہی، متھرا، آگرہ، سیتا پور، بارہ بنکی، پریاگ راج، بہرائچ، گونڈا اور بلرام پور ضلعوں میں کافی احتیاط برتی جا رہی ہے۔ ریاستی حکومت کو تبلیغی جماعت میں حصہ لینے والوں کی ایک فہرست ملی ہے۔ اس فہرست کے مطابق جلسہ میں شریک تقریباً 250 لوگوں میں کورونا وائرس انفیکشن کی علامت نظر آ رہی ہیں۔

Published: undefined

پولس کے ایک سینئر افسر کا کہنا ہے کہ "ہم اسے بہت سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور ان لوگوں پر نظر رکھ رہے ہیں جو اس جلسہ میں شامل ہوئے تھے۔ ہم یہ یقینی بنانے کی بھی کوشش کر رہے ہیں کہ اس کی وجہ سے کورونا کے معاملوں میں کوئی تیزی نہ آئے۔"

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined