قومی خبریں

اسمبلی الیکشن سے قبل نتیش کمار کو جھٹکا، شیام رجک آر جے ڈی میں شامل

بہار کے سابق وزیر شیام رجک کی 9 سال بعد آر جے ڈی میں واپسی ہوئی ہے۔ رجک کو تیجسوی یادو نے پٹنہ میں رابری دیوی کی رہائش پر پیر کے روز آر جے ڈی کی رکنیت دلائی۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا 

بہار اسمبلی الیکشن سے قبل ایک بڑی سیاسی ہلچل دیکھنے کو ملی ہے۔ بہار کے سابق وزیر شیام رجک کی 9 سال بعد راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) میں واپسی ہوئی ہے۔ شیام رجک کو تیجسوی یادو نے پٹنہ میں رابڑی دیوی کی رہائش پر پیر کے روز آر جے ڈی کی رکنیت دلائی۔ آر جے ڈی کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد شیام رجک نے کہا کہ انھوں نے سماجی انصاف کی لڑائی کبھی نہیں چھوڑی ہے، آج بھلے ہی بڑے بڑے بیان دیئے جا رہے ہوں لیکن بہار میں کہیں کچھ بھی نہیں ہوا۔ اپنی گھر واپسی پر خوشی ظاہر کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ "بہار میں آج دلتوں کے ساتھ دھوکہ ہو رہا ہے اور اس کے خلاف آواز اٹھانا ضروری ہے۔"

Published: 17 Aug 2020, 5:58 PM IST

شیام رجک نے میڈیا کے سامنے اپنی بات رکھتے ہوئے کہا کہ ان کے لیے عہدہ کوئی معنی نہیں رکھتا۔ وہ کہتے ہیں کہ "جے ڈی یو کے پہلے آر جے ڈی میں بھی وزیر رہا تھا۔ میرے لیے کبھی بھی عہدہ معنی نہیں رکھتا۔" انھوں نے جے ڈی یو سے نکالے جانے کو غلط ٹھہراتے ہوئے کہا کہ جو پارٹی خود کے آئین کو محفوظ نہیں رکھ سکتی، اس سے کیا امید کی جا سکتی ہے۔ شیام رجک نے کہا کہ جنتا دل یو میں اب بھی کئی لوگ پریشان ہیں اور مزید کچھ وزراء آر جے ڈی میں شامل ہو سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ "آگے آگے دیکھیے ہوتا ہے کیا؟"

Published: 17 Aug 2020, 5:58 PM IST

اِدھر شیام رجک کے آر جے ڈی میں شامل ہونے پر تیجسوی یادو نے کہا کہ وہ اپنے پرانے گھر میں لوٹ آئے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ "جس طرح حکومت چل رہی ہے، اس میں عوامی نمائندوں کی عزت ہی نہیں رہ گئی ہے۔ افسرشاہی پوری طرح حاوی ہے۔"

Published: 17 Aug 2020, 5:58 PM IST

قابل ذکر ہے کہ اتوار کے روز شیام رجک کو جنتا دل یو سے نکال دیا گیا تھا۔ آر جے ڈی حکومت میں وزیر رہے شیام رجک 2009 میں آر جے ڈی چھوڑ کر جنتا دل یو میں شامل ہوئے تھے۔ لالو پرساد کے قریبی لیڈروں میں شمار کیے جانے والے رجک 2010 میں جنتا دل یو کی ٹکٹ پر اسمبلی الیکشن جیت کر پھر سے وزیر بنے۔ بہار میں الیکشن کے ٹھیک پہلے ریاست میں دلت چہرہ مانے جانے والے رجک کا جنتا دل یو چھوڑنا پارٹی کے لیے ایک بڑا جھٹکا تصور کیا جا رہا ہے۔

Published: 17 Aug 2020, 5:58 PM IST

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: 17 Aug 2020, 5:58 PM IST