بہار کے جمال پور سے ریل انسٹی ٹیوٹ کو لکھنؤ منتقل کرنے کے مرکزی حکومت کے فیصلے کی بہار میں سخت مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے وزیر ریل پیوش گویل کو خط لکھ کر فیصلے کو فوراً واپس لینے کی گزارش کی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ جمال پور ریل انسٹی ٹیوٹ بہار کی سب سے پرانی ریل انسٹی ٹیوٹ میں سے ایک ہے اور نتیش حکومت اسے کسی بھی حال میں لکھنؤ منتقل نہیں ہونے دینا چاہتی۔
Published: undefined
بہار حکومت کے وزیر اور جنتا دل یو لیڈڑ سنجے جھا نے بدھ کے روز یکے بعد دیگرے اس سلسلے میں کئی ٹوئٹ کر کے مرکز کی مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ مودی حکومت کو اپنے اس فیصلے پر از سر نو غور کرنا چاہیے۔ سنجے جھا نے اپنے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ "جمال پور واقع انڈین ریلوے کے اس سب سے پرانے مرکزی ادارے سے نہ صرف بہار کے لوگوں کا بلکہ ہندوستانی ریل کے ہزاروں لوگوں اور افسران کا جذباتی لگاؤ ہے۔ نتیش کمار کے یکم مئی کو لکھے خط کی روشنی میں وزیر ریل پیوش گویل جی سے فوری مداخلت کی گزارش ہے۔"
Published: undefined
اپنے ایک دیگر ٹوئٹ میں سنجے جھا نے لکھا ہے کہ "93 سال قدیم آئی آر آئی ایم ای ای جمال پور، بہار اور ریلوے کی فخر آمیز تاریخ کا ناقابل فراموش حصہ رہا ہے۔ 1927 سے ہی یہ ریلوے کے سرکردہ افسران کو تربیت دیتا رہا ہے۔ اسے بہار سے باہر لے جانے کے وزیر ریل کے حکم پر نتیش کمار جی نے دوبارہ غور کرنے کی گزارش کی ہے۔"
Published: undefined
ذرائع کا کہنا ہے کہ بہار کے جمال پور سے ریل انسٹی ٹیوٹ کو اتر پردیش کے لکھنؤ منتقل کرنے کا منصوبہ تیار ہو چکا ہے۔ لیکن اس سے پہلے سابق مرکزی وزیر یشونت سنہا بھی اس فیصلے پر اعتراض ظاہر کر چکے ہیں۔ انھوں نے منگل کو ٹوئٹ کر کے کہا تھا کہ لاک ڈاؤن میں مرکزی حکومت کے اس فیصلے سے کافی برے اثرات پڑ سکتے ہیں۔ بہار حکومت کو اس کے لیے زوردار مخالفت درج کرنی چاہیے۔ یشونت سنہا نے مزید کہا تھا کہ "موجودہ وقت میں اس طرح کے بڑے فیصلے کا اثر ریاستی حکومتوں کے مفاد میں نہیں ہے۔ مرکزی حکومت کا یہ فیصلہ کافی مایوس کن ہے۔ جمال پور میں دہائیوں سے ریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ اپنا کام بخوبی کر رہا ہے۔ لیکن مرکزی حکومت اس بحران کے وقت میں بھی صرف اپنی سیاسی روٹی ہی سینک رہی ہے۔"
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined