قومی خبریں

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن بھگڈر معاملے میں ہائی کورٹ نے مرکز سے مانگا جواب، آئندہ سماعت 26 مارچ کو

مرکزی حکومت نے کہا کہ ریلوے یقینی طور پر مسائل پر غور و خوض کرے گا۔ بھگدڑ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے، جانی نقصان کی تلافی معاوضے سے پوری نہیں کی جا سکتی۔

دہلی ہائی کورٹ، تصویر یو این آئی
دہلی ہائی کورٹ، تصویر یو این آئی 

نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر مچی بھگڈر میں ہوئیں اموات معاملے پر دہلی ہائی کورٹ نے بدھ (19 فروری) کے روز سماعت کی۔ اس حادثہ سے متعلق عدالت نے محکمہ ریلوے سے جواب طلب کیا ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے ریلوے بورڈ کے اعلیٰ عہدوں پر فائز افسران سے اس پر غور و خوض کرنے کو کہا کہ ایسے واقعات کو کس طرح روکا جا سکتا ہے۔ علاوہ ازیں عدالت نے ریلوے ایکٹ پر مکمل عمل درآمد کی ہدایت بھی دی۔ دہلی ہائی کورٹ نے محکمہ ریل سے یہ سوال بھی کیا کہ آخر حد سے زیادہ ٹکٹ کیوں کاٹے گئے۔ اب اس معاملے میں اگلی سماعت 26 مارچ کو ہوگی۔

Published: undefined

دہلی ہائی کورٹ میں عرضی گزار نے کہا کہ ریلوے کے قوانین کے مطابق اسٹیشن اور ریلوے کوچ میں بھیڑ بھاڑ کو روکنے کے لیے جو قانون بنائے گئے ہیں ان کو نافذ کرنے کے لیے ریلوے کو ہدایات دیے جائیں۔ عرضی گزار نے یہ بھی کہا کہ یہ شہریوں کی زندگی کے متعلق ریلوے ایکٹ کی دفعہ 57 مکمل طور سے نافذ کی جائے۔ علاوہ ازیں عرضی گزار نے کہا کہ انڈین ریلوے کے پاس یہ اندازہ لگانے کا کوئی نظام نہیں ہے کہ اسٹیشن پر کتنے لوگ ہیں۔

Published: undefined

چیف جسٹس ڈی کے اپادھیائے اور جسٹس تشار راؤ گیڈیلا کی بنچ نے متعلقہ افسران سے کہا کہ وہ اپنے حلف نامے میں ان ایشوز پر اپنے اقدامات کی تفصیلات پیش کریں۔ عدالت نے حکم دیا کہ ’’عرضی میں اٹھائے گئے مسائل کی تحقیقات ریلوے بورڈ میں اعلیٰ سطح پر کی جائے اور اس کے بعد مدعا علیہ کی جانب سے ایک حلف نامہ داخل کیا جائے جس میں ریلوے بورڈ کی جانب سے لیے جانے والے فیصلوں کی تفصیلات پیش کی جائیں۔‘‘

Published: undefined

مذکورہ معاملے پر سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے کہا کہ معاملے کو مخالفانہ انداز سے نہیں اٹھایا گیا ہے اور ریلوے قانون پر عمل کرنے کا پابند ہے۔ مرکز نے کہا کہ ریلوے یقینی طور پر مسائل پر غور و خوض کرے گا۔ مرکز نے آگے کہا کہ یہ افسوسناک واقعہ ہے، جانی نقصان کی تلافی معاوضے سے پوری نہیں کی جا سکتی۔ وہ اس پورے معاملے کو لے کر دہلی ہائی کورٹ میں حلف نامہ داخل کریں گے۔ واضح ہو کہ نئی دہلی ریلوے اسٹیشن پر ہونے والے بھگڈر معاملے میں ایک مفاد عامہ کی عرضی 17 فروری کو سپریم کورٹ میں بھی داخل کی گئی تھی۔ خیال رہے کہ اس واقعہ میں 18 لوگوں کی جانیں تلف ہو گئیں اور دیگر 15 زخمی ہو گئے تھے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined