
تصویر بشکریہ ائی اے این ایس
دہلی میں بی جے پی کی بڑی جیت کے بعد وزیر اعلیٰ کے عہدے کو لے کر چھایا ہوا سسپنس آخرکار ختم ہو گیا ہے۔ دہلی میں بی جے پی نے ریکھا گپتا کو وزیر اعلیٰ کے طور پر منتخب کیا ہے۔ ریکھا گپتا کا نام گزشتہ کئی دنوں سے خبروں میں تھا جس کے بعد اب ان کا نام فائنل کر لیا گیا ہے۔ جیسے ہی ریکھا گپتا کے نام کا اعلان ہوا، لوگ ان کے بارے میں ہر طرح کی معلومات اکٹھا کر رہے ہیں، دہلی کے لوگ یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ ان کے نئی وزیر اعلیٰ کیسی ہیں اور ان کی کامیابیاں کیا ہیں۔ اس دوران کچھ لوگوں کو ریکھا گپتا کا وہ روپ بھی یاد آرہا ہے جس میں انہوں نے دکھایا تھا کہ وہ کتنی طاقتور ہیں۔
Published: undefined
یہ واقعہ سال 2023 کا ہے، جب ریکھا گپتا کو دہلی بی جے پی کی جانب سے ایم سی ڈی میئر کاامیدوار بنایا گیا تھا۔ اس دوران عام آدمی پارٹی اور بی جے پی کے کونسلروں کے درمیان زبردست ہنگامہ ہوا جس کے کئی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے۔ عام آدمی پارٹی کے کونسلر کو تھپڑ مارنے والی ریکھا گپتا کا ایک ویڈیو بھی سامنے آیا ہے۔ ان کے وزیراعلیٰ منتخب ہونے کے بعد بہت سے لوگوں کو تھپڑ مارنے کا یہ واقعہ یاد آرہا ہے۔
Published: undefined
ریکھا گپتا وہ بی جے پی لیڈر ہیں جو لگاتار دو بار الیکشن ہار گئیں۔ تاہم اس کے باوجود پارٹی نے انہیں تیسری بار ٹکٹ دیا اور الیکشن جیتنے کے بعد انہیں دہلی کے وزیراعلیٰ کا تاج پہنایا گیا۔ اس سے پہلے ریکھا گپتا بھی دہلی ایم سی ڈی میں میئر کا انتخاب ہار چکی تھیں۔ وہ دہلی ایم سی ڈی میں تین بار بی جے پی کونسلر منتخب ہوئیں۔
Published: undefined
ریکھا گپتا دہلی کی چوتھی خاتون وزیر اعلیٰ ہیں۔ سشما سوراج، شیلا دکشٹ اور آتشی کے بعد اب ریکھا گپتا سی ایم کے عہدے پر بیٹھنے والی ہیں۔ ریکھا گپتا کا تعلق بنیا برادری سے ہے، انہوں نے اس بار دہلی کے شالیمار باغ سیٹ سے الیکشن جیتا ہے۔
Published: undefined
دہلی اسمبلی انتخابات میں اس بار بی جے پی نے عام آدمی پارٹی کو بڑے فرق سے شکست دی ہے۔ اس الیکشن میں بی جے پی کو 48 سیٹیں ملی ہیں جب کہ حکمراں عام آدمی پارٹی کو صرف 22 سیٹیں مل سکیں۔ دہلی کے سابق وزیر اعلی کنوینر اروند کیجریوال اور کئی بڑے لیڈر بھی الیکشن ہار گئے۔ دہلی میں اس جیت کے ساتھ ہی بی جے پی نے 27 سال بعد واپسی کی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined