اتر پردیش کے متھرا واقع شری کرشن جنم بھومی مندر معاملہ پر سماعت عدالت میں ابھی چل ہی رہی ہے، اس درمیان متھرا کی عدالت میں ایک نئی عرضی داخل ہونے سے مزید ہلچل پیدا ہو گئی ہے۔ تازہ عرضی میں منیٰ مسجد کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ عرضی دہندہ کا دعویٰ ہے کہ یہ مسجد کیشو دیو مندر کی زمین کے حصے پر بنائی گئی ہے اور لیے مسجد کو دوسری جگہ منتقل کیا جانا چاہیے۔ عدالت نے اس معاملے میں سماعت کے لیے آئندہ 26 اکتوبر کی تاریخ بھی مقرر کر دی ہے۔
Published: undefined
منیٰ مسجد کو اس کی جگہ سے ہٹا کر دوسری جگہ منتقل کرنے سے متعلق عرضی وکیل دیپک شرما داخل کی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ دیوانی جج (سینئر کلاس) جیوتی سنگھ نے جمعرات کو کوئی بھی حکم پاس نہیں کیا۔ معاملے کی سماعت کے لیے 26 اکتوبر کی تاریخ طے کر دی گئی ہے۔ وکیل کے مطابق عرضی دہندہ نے عدالت سے حقیقی صورت حال کی رپورٹ کے لیے ایک افسر کو مسجد بھیجنے کی گزارش کی ہے۔
Published: undefined
قابل ذکر ہے کہ سول جج سینئر ڈویژن کی عدالت میں پیش اس عرضی میں کہا گیا ہے کہ اورنگ زیب نے شری کرشن جنم بھومی مندر کو توڑا اور شاہی عیدگاہ کو تجاوزات کی شکل میں کھڑا کر دیا۔ اس کے بعد اورنگ زیب کی نسل نے شری کرشن جنم بھومی مندر کے مشرقی سرحد پر منیٰ مسجد کی تعمیر کرائی جو کہ غلط ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined
تصویر: پریس ریلیز