قومی خبریں

عباس انصاری کی نشست پر ضمنی انتخاب کی گونج تیز، این ڈی اے میں لفظی جنگ شروع

یوپی میں ایک طرف سبھاسپا کے سربراہ او پی راج بھر نے بی جے پی پر دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے تو دوسری طرف نشاد پارٹی کے سنجے نشاد پیر کو کافی جارحانہ نظر آئے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

 

نفرت انگیز تقریر کیس میں عباس انصاری کے ایم ایل اے کا عہدہ ختم ہونے کے بعد مؤ صدر سیٹ خالی ہو گئی ہے۔ اب اس نشست پر ضمنی انتخاب کی گونج تیز ہوگئی ہے۔ اب قواعد کے مطابق اس سیٹ پر چھ ماہ کے اندر ضمنی انتخاب ہونا ہے۔ ادھر یوگی حکومت میں وزیر اور ایس بی ایس پی صدر اوم پرکاش راج بھر نے بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اس سیٹ پر صرف سبھاسپا ہی الیکشن لڑے گی۔ وہیں یوپی حکومت کے وزیر اور نشاد پارٹی کے صدر ڈاکٹر سنجے نشاد نے مؤ سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کو لے کر بڑا بیان دیا ہے اور سبھاسپا کے صدر اور کابینہ وزیر اوم پرکاش راج بھر کو مشورہ بھی دیا ہے۔

Published: undefined

ڈاکٹر سنجے نشاد نے کہا کہ وہ این ڈی اے اتحاد کا حصہ ہیں اور بی جے پی ایک بڑے بھائی کی طرح ہے اور اتحاد کے شراکت دار چھوٹے بھائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی جو بھی فیصلہ کرے گی ہم اس کے ساتھ ہوں گے، انہوں نے کہا کہ جیت ہماری ترجیح ہے، سیٹ بعد کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں بی جے پی سے پوری امید ہے، بی جے پی ہمیں سیٹ دے گی اور ہمارے مسائل بھی حل کرے گی۔ ڈاکٹر سنجے نشاد نے دعویٰ کیا ہے کہ مؤ اسمبلی سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب میں این ڈی اے اتحاد جیتے گا۔

Published: undefined

دوسری طرف مؤ سیٹ پر سبھاسپا کے سربراہ اوم پرکاش راج بھر کے دعوے کے بارے میں سنجے نشاد نے کہا کہ پہلے مانجھوا اور کٹہاری سیٹیں بھی ہماری تھیں لیکن بی جے پی نے اس سیٹ پر ضمنی انتخاب لڑا اور جیت گئی۔ ڈاکٹر سنجے نشاد نے کہا کہ اس جیت میں ہمارا بھی کردار تھا۔ ڈاکٹر سنجے نشاد نے کہا ہے کہ اوم پرکاش راج بھر کو بھی ضمنی انتخاب میں سیٹ پر اصرار نہیں کرنا چاہئے، انہوں نے کہا کہ انہیں بی جے پی کی بات مان لینی چاہئے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined