قومی خبریں

این سی پی تنازعہ: شرد پوار کی عرضداشت پر سپریم کورٹ میں سماعت کل

اجیت پوار گروپ کو اصل این سی پی قرار دینے کے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو شرد پوار نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے جس پر عدالت کل سماعت کرے گی

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ آف انڈیا / آئی اے این ایس

 

نئی دہلی: این سی پی پر دعوے سے متعلق شرد پوار کی عرضداشت پر سپریم کورٹ کل یعنی پیر (18 فروری) کوسماعت کرے گا۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق جسٹس سریہ کانت، جسٹس دیپانکر دتّہ اور جسٹس کے وی وشوناتھن کی بنچ اس عرضداشت پر سماعت کر سکتی ہے۔

Published: undefined

واضح رہے کہ شرد پوار نے اجیت پوار گروپ کو نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے طور پر الیکشن کمیشن کے ذریعے منظوری دیئے جانے کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے۔ سپریم کورٹ نے 16 فروری کو اس عرضداشت کو فوری طور پر سماعت کی فہرست میں شامل کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔

Published: undefined

الیکشن کمیشن نے 6 فروری کو اجیت پوار کے گروپ کو اصل این سی پی قرار دیتے ہوئے اسے پارٹی کا نام اور نشان بھی دے دیا تھا۔ شرد پوار نے 17 فروری کو این سی پی معاملے میں الیکشن کمیشن اور مہاراشٹر اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کے ذریعے دیئے گیے فیصلے کو انصاف کے برخلاف بتایا تھا۔

Published: undefined

اس ضمن میں شرد پوار نے کہا تھا کہ ’’جس نے پارٹی بنائی تھی، اسے ہی پارٹی سے نکال دیا گیا۔ ایسا پہلے کبھی نہیں ہوا۔ یہ فیصلہ عدالتی نظام کے مطابق درست نہیں تھا۔‘‘ یہ فیصلہ دینے سے قبل مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے فیصلے سے جمہوریت مضبوط ہوگی اور 10ویں شیڈول پر بات ہوگی۔

Published: undefined

انہوں نے کہا تھا کہ ’’میں نے آئین کی ہدایات، سپریم کورٹ کے فیصلوں اور 10ویں شیڈول کی دفعات کی بنیاد پر فیصلہ دیا ہے۔ میں نے اپنے فیصلے میں اس سے متعلق تمام فیصلوں کا حوالہ دیا ہے۔‘‘ خیال رہے کہ چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار کی قیادت والی 3 رکنی ای سی آئی نے بھی کہا تھا کہ اجیت پوار کا گروپ ہی اصل این سی پی ہے اور اسے اپنا نام اور گھڑی کا نشان استعمال کرنے کا حق ہے۔ ای سی آئی نے اپنے اس فیصلے کی بنیاد اجیت پوار کے پاس اکثریت کا ہونا بتایا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined