الیکشن کمیشن، تصویر آئی اے این ایس
کانگریس نے ہفتہ (25 جنوری) کے روز ’نیشنل ووٹرس ڈے‘ پر الیکشن کمیشن کی آزادی کے ساتھ گزشتہ ایک دہائی میں چھیڑ چھاڑ کیے جانے کا دعویٰ کیا اور کہا کہ آج جس طرح سے کمیشن کام کر رہا ہے، وہ آئین کا مذاق اور ووٹرس کی توہین ہے۔
Published: undefined
اس معاملے میں ایک طرف کانگریس صدر ملکارجن کھڑگے کا کہنا ہے کہ الیکشن میشن کی تنظیمی ایماندار لگاتار زوال پذیر ہے اور یہ سنگین قومی فکر کا موضوع ہے، دوسری طرف کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ ہریانہ کے اور مہاراشٹر کے حالیہ اسمبلی انتخابات کو لے کر ظاہر کی گئی فکر پر کمیشن کا رخ حیرت انگیز طور پر تفریق سے بھرا رہا ہے۔
Published: undefined
کھڑگے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر کیے گئے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’ہم بھلے ہی نیشنل ووٹرس ڈے مناتے ہیں، لیکن گزشتہ 10 سالوں میں ہندوستان کے الیکشن کمیشن کی ایمانداری لگاتار زوال پذیر ہے، جو کہ قومی فکر کا موضوع ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’ہمارا الیکشن کمیشن اور ہماری پارلیمانی جمہوریت، وسیع اندیشوں کے باوجود دہائیوں سے غیر جانبدار، آزاد اور عالمی سطح پر مثالی بن گیا۔ عالمگیر بالغ حق رائے دہی کے حصول اور پنچایت و شہری مقامی بلدیات ہمارے پالیسی سازوں کے نظریہ کی علامت ہے۔‘‘
Published: undefined
کھڑگے کے مطابق جمہوری طریقہ کار کو قائم رکھنے میں لاپروائی انجانے میں آمریت کا راستہ ہموار کر سکتی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’ہماری جمہوریت کو بچائے رکھنے اور اسے نشان زد کرنے والے آئینی اصولوں کو بنائے رکھنے کے لیے ہمارے اداروں کی آزادی کی حفاظت کرنا ضروری ہے۔‘‘
Published: undefined
کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ہی اپنے نظریات ظاہر کیے ہیں۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’آج کے دن کو 2011 سے نیشنل ووٹرس ڈے کی شکل میں منایا جاتا ہے۔ 75 سال پہلے آج ہی کے دن 25 جنوری 1950 کو الیکشن کمیشن وجود میں آیا تھا۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے۔ اس کے پہلے چیئرمین سوکمار سین تھے جنھوں نے ہماری انتخابی جمہوریت کی بنیاد رکھنے میں اہم کردار نبھایا تھا۔ وہ واحد چیف الیکشن کمشنر تھے جو 8 سالوں تک اس عہدہ پر رہے۔‘‘
Published: undefined
اس پوسٹ میں جئے رام رمیش نے دعویٰ کیا کہ ’’افسوس کی بات ہے کہ گزشتہ ایک دہائی میں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کی جوڑی نے الیکشن کمیشن کے پیشہ ور رویہ اور آزادی کے ساتھ سنگین طور سے چھیڑ چھاڑ کی ہے۔ اس کے کچھ فیصلوں کو اب سپریم کورٹ میں چیلنج پیش کیا جا رہا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ہریانہ اور مہاراشٹر کے حالیہ اسمبلی انتخابات کو لے کر ظاہر کی گئی فکروں پر الیکشن کمیشن کا رخ حیرت انگیز طور سے تفریق آمیز رہا ہے۔ کانگریس لیڈر یہ بھی لکھتے ہیں کہ ’’آج خود کو خوب مبارکبادیاں دی جائیں گی، لیکن اس سے یہ بات سامنے نہیں آئے گی کہ آج جس طرح سے الیکشن کمیشن کام کر رہا ہے، وہ آئین کا مذاق اور ووٹرس کی بے حرمتی ہے۔‘‘
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined