تصویر پریس ریلیز
نئی دہلی: انڈین یوتھ کانگریس (آئی وائی سی) کے زیرِ اہتمام قومی قانونی اجلاس 2025 کا انعقاد آج دہلی کے اندرا بھون میں کامیابی سے عمل میں آیا۔ اس اہم اجلاس میں ملک بھر سے قانونی ماہرین، سینئر وکلا، پالیسی ساز، نوجوان قائدین اور دیگر متعلقہ افراد نے شرکت کی۔ اس موقع پر انصاف، قانونی اصلاحات اور وکلا کے بڑھتے ہوئے کردار پر سنجیدہ اور مثبت گفتگو کی گئی۔
Published: undefined
اجلاس کا آغاز صبح 10 بجے روایتی شمع روشن کرنے اور استقبالیہ تقریب سے ہوا، جس میں کئی ممتاز رہنماؤں اور وکلا نے شرکت کی۔ مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے موجود راجیہ سبھا کے رکن اور سینئر وکیل ویویک کرشن تنکھا نے کہا، "وکلا معاشرے کے محافظ ہوتے ہیں، جو انصاف کے اصولوں کی پاسداری کرتے ہیں۔ ہمیں نوجوان وکلا کو اس قابل بنانا ہوگا کہ وہ بدلتے وقت کے تقاضوں کو سمجھ سکیں اور ان کے مطابق خدمات انجام دیں۔‘‘
اس موقع پر کانگریس کی قومی ترجمان سپریہ شرینیت نے نوجوانوں کی قانونی شعبے میں بڑھتی ہوئی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، ’’نوجوان وکلا مستقبل کے ان معماروں میں شامل ہوں گے جو ایک شفاف، انصاف پر مبنی اور جامع قانونی نظام قائم کریں گے۔‘‘
Published: undefined
آئی وائی سی کے قومی صدر ادے بھانو چھب نے اس اجلاس کو ایک تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے کہا، ’’یہ صرف ایک اجلاس نہیں بلکہ نوجوان وکلا کو آواز دینے اور قانونی نظام میں اصلاحات کے لیے انہیں مرکزی حیثیت دینے کی جانب ایک مضبوط قدم ہے۔‘‘
اجلاس کے دوران آئی وائی سی کے قانونی سیل کی جانب سے تیار کردہ ’آئی وائی سی لیگل چارٹر‘ اور ’بلیک پیپر‘ کا بھی اجرا کیا گیا۔ ان دستاویزات میں قانونی تعلیم کو بہتر بنانے، عدالتی نظام میں اصلاحات اور نوجوان وکلا کو زیادہ مواقع فراہم کرنے جیسے اہم نکات شامل تھے۔
Published: undefined
اجلاس میں صبح 11:05 سے 11:20 بجے کے درمیان ایک ماہرین پر مبنی پینل ڈسکشن بھی ہوا، جس میں نوجوان قانونی ماہرین نے آئندہ نسل کے قانونی منظرنامے اور چیلنجز پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر نوجوانوں کو صحیح رہنمائی اور مواقع فراہم کیے جائیں تو وہ انصاف کی فراہمی کو عام لوگوں کے لیے زیادہ قابلِ رسائی بنا سکتے ہیں۔
یہ اجلاس نوجوان وکلا کی شراکت اور صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے ذریعے قانونی شعبے میں بہتری کے امکانات پر روشنی ڈالنے میں کامیاب رہا۔ انڈین یوتھ کانگریس نے اعلان کیا ہے کہ مستقبل میں بھی وہ ایسے اجلاسوں اور مکالماتی پلیٹ فارمز کے ذریعے نوجوانوں کو مرکزی حیثیت دینے کے لیے سرگرم رہے گی۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined