فائل تصویر آئی اے این ایس
مہاراشٹر میں 'لاڈکی بہن یوجنا' سے 5 لاکھ خواتین کے نام ہٹا دیے گئے ہیں، جس کے بعد فائدہ اٹھانے والوں کی تعداد میں کمی آئی ہے۔ مستفید ہونے والوں کی تعداد دسمبر 2024 میں 2.46 کروڑ سے گھٹ کر گزشتہ ماہ 2.41 کروڑ رہ گئی ہے۔ اب یہ بحث چل رہی ہے کہ جن خواتین کے نام مٹا دیے گئے ہیں کیا ان سے رقم واپس لی جائے گی؟ دریں اثنا، ریاست کی خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر آدیتی تٹکرے نے وضاحت کی ہے کہ حکومت کا ان سے رقم واپس لینے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
Published: undefined
پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال جولائی اور دسمبر کے درمیان ان خواتین کے کھاتوں میں 450 کروڑ روپے کی رقم منتقل کی گئی تھی۔ خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزیر آدیتی تٹکرے نے کہا، "رقم واپس نہیں لی گئی ہے اور ریاستی حکومت کا ایسا کرنے کا کوئی ارادہ بھی نہیں ہے۔ جو لوگ نااہل قرار دیے گئے ہیں انہیں مزید فوائد نہیں ملیں گے لیکن پہلے سے جمع کرائی گئی رقم کو واپس لینا مناسب نہیں ہوگا۔
Published: undefined
نیوز پورٹل ’اے بی پی ‘ پر شائع خبر کے مطابق خواتین اور بچوں کی ترقی کے محکمے کے ایک اہلکار نے 9 فروری کو بتایا کہ مہاراشٹر حکومت کی فلیگ شپ اسکیم’ لاڈکی بہن یوجنا‘سے مستفید ہونے والوں کی تعداد دسمبر 2024 میں 2.46 کروڑ سے کم ہو کر گزشتہ ماہ 2.41 کروڑ رہ گئی ہے۔
Published: undefined
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جن 5 لاکھ خواتین کو نااہل پایا گیا تھا، ان میں سے 1.5 لاکھ 65 سال سے زیادہ عمر کی تھیں، جب کہ 1.6 لاکھ کے پاس یا تو چار پہیہ گاڑیاں تھیں یا وہ ’نمو شیتکاری یوجنا ‘جیسی دیگر سرکاری اسکیموں سے مستفید تھیں۔
Published: undefined
اہلکار نے کہا، "تقریباً 2.3 لاکھ خواتین سنجے گاندھی نیرادھر اسکیم کے تحت فوائد حاصل کر رہی تھیں، جس کی وجہ سے وہ لاڈکی بہن یوجنا کے لیے نااہل ہو گئیں۔" خواتین کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے مقصد کے ساتھ’لاڈکی بہن یوجنا ‘ گزشتہ سال جولائی میں شروع کی گئی تھی۔ یہ اسکیم گزشتہ سال نومبر میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں مہایوتی کی شاندار جیت کی ایک اہم وجہ مانی جا رہی تھی۔
Published: undefined
مہاراشٹر میں اس اسکیم کے تحت، 21-65 سال کی عمر کی خواتین جن کی سالانہ خاندانی آمدنی 2.5 لاکھ روپے سے کم ہے انہیں ہر ماہ 1500 روپے کی امداد ملتی ہے۔ دیگر اہلیت کی شرائط میں فور وہیلر کا مالک نہ ہونا اور خاندان کا کوئی فرد سرکاری ملازمت میں شامل نہیں ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined