قومی خبریں

ملائم سنگھ کی چھوٹی بہو اپرنا یادو بی جے پی میں شامل

بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد اپرنا یادو نے کہا کہ میں ہمیشہ وزیر اعظم نریندر مودی سے متاثر رہی ہوں۔ میری سوچ میں ملک سب سے پہلے ہے۔ اب میں قوم کی ارادھنا کے لیے نکلی ہوں۔

اپرنا یادو، تصویر قومی آواز/ ویپن
اپرنا یادو، تصویر قومی آواز/ ویپن 

نئی دہلی: اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماج وادی پارٹی کے سینئر ترین لیڈر ملائم سنگھ یادو کی چھوٹی بہو اپرنا یادو نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شمولیت اختیار کر لی۔ بدھ کو اپرنا یادو نے یہاں اتر پردیش بی جے پی یونٹ کے صدر سوتنتر دیو سنگھ اور ریاست کے نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ کی موجودگی میں بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔ اس کے بعد انہوں نے پارٹی صدر جگت پرکاش نڈا اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے بھی ملاقات کی۔

Published: undefined

بی جے پی میں شامل ہونے کے بعد اپرنا یادو نے کہا کہ ’’میں ہمیشہ وزیر اعظم نریندر مودی سے متاثر رہی ہوں۔ میری سوچ میں ملک سب سے پہلے ہے۔ اب میں قوم کی ارادھنا کے لیے نکلی ہوں۔ میں بی جے پی کی دیگر تمام اسکیموں سے متاثر ہوئی ہوں جن میں سوچھ بھارت مشن، خواتین کے لیے سوالمبن جیون شامل ہیں۔ میں بی جے پی کا شکریہ ادا کرتی ہوں کہ انہوں نے مجھے پارٹی کا حصہ بننے کا موقع دیا۔

Published: undefined

اس موقع پر اتر پردیش بی جے پی صدر نے اپرنا یادو کا پارٹی میں خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایس پی کے دور حکومت میں غنڈہ گردی کو اتنی اہمیت دی گئی کہ ریاست میں کوئی بیٹی محفوظ نہیں رہی۔ اپرنا یادو نے شروع سے ہی محسوس کیا کہ آدتیہ ناتھ کی قیادت والی بی جے پی حکومت میں اچھی حکمرانی ہوئی ہے۔ موریہ نے کہا کہ اپرنا یادو کا نظریہ ہمیشہ بی جے پی سے متاثر رہا ہے جیسا کہ ان کے بیانات سے ظاہر ہوتا ہے۔ مودی اور آدتیہ ناتھ کی قیادت میں جو ترقی ہو رہی ہے اسے دیکھ کر بہت سے لوگ بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں۔

Published: undefined

انہوں نے کہا کہ اتر پردیش کے سابق وزیر اعلی اور ایس پی صدر اکھلیش یادو اپنے خاندان اور پارٹی دونوں میں ناکام ہو چکے ہیں۔ وہ چیف منسٹر کے دور میں بھی ناکام رہے ہیں اور اب ایم پی کے طور پر بھی ناکام ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ ملائم سنگھ یادو کی دوسری بیوی سادھنا گپتا ہیں۔ ان کے بیٹے پرتیک یادو کی شادی اپرنا یادو سے ہوئی ہے۔ اپرنا یادو نے 2017 کا اسمبلی الیکشن لکھنؤ کینٹ سے لڑا تھا۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined