ہماچل پردیش میں تباہی / آئی اے این ایس
شملہ: ہماچل پردیش میں مانسون کی شدید بارشوں نے ریاست کو زبردست تباہی سے دوچار کر دیا ہے۔ 20 جون سے 15 جولائی کے درمیان مختلف حادثات میں 106 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں 62 اموات براہ راست بارش سے جڑی آفات جیسے بادل پھٹنے، اچانک سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ، بجلی گرنے، ڈوبنے اور گرنے کے واقعات سے ہوئی ہیں۔ 44 افراد کی موت سڑک حادثات میں ہوئی ہے۔ ان کے علاوہ 35 سے زائد افراد اب بھی لاپتہ ہیں۔
Published: undefined
ریاستی ایمرجنسی آپریشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق، مانسون کے آغاز سے اب تک 22 بادل پھٹنے، 18 لینڈ سلائیڈنگ اور 31 سیلابی واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ سب سے زیادہ نقصان منڈی، کلو اور کانگڑا اضلاع میں ہوا ہے، جہاں کئی مکانات، دکانیں اور مویشی خانہ تباہ ہو چکے ہیں۔ صرف منڈی ضلع میں 599 مکانات اور 277 مویشی شیڈز کو نقصان پہنچا، جبکہ 482 مویشی ہلاک ہو گئے ہیں۔
Published: undefined
اب تک 384 مکانات مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں، جبکہ 666 کو جزوی نقصان ہوا ہے۔ 850 سے زائد مویشی خانے اور 244 دکانیں بھی متاثر ہوئی ہیں۔ ریاست میں 257 بڑی سڑکیں اور 15 پل تباہ ہو چکے ہیں، جبکہ قومی شاہراہوں 3، 5 اور 505 پر آمد و رفت بری طرح متاثر ہے۔ 171 پینے کے پانی کی اسکیمیں بھی بند پڑی ہیں۔
منگل کو وزیراعلیٰ سکھویندر سنگھ سکھو نے دہلی میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کی اور ریاست میں ہوئی تقریباً 1000 کروڑ روپے کے نقصان سے انہیں آگاہ کیا۔ حکومت نے مرکزی امداد کی اپیل کی ہے۔
Published: undefined
ادھر بدھ کے روز بحران اس وقت مزید سنگین ہوگیا جب ایس جے وی این نے 1500 میگاواٹ کے نتھپا جھاکری ڈیم کے دروازے کھول دیے اور اضافی پانی دریائے ستلج میں چھوڑ دیا۔ اس پر عوام کو الرٹ جاری کرتے ہوئے دریا کے کنارے سے دور رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے ریاست کے لیے ’یلو الرٹ‘ جاری کیا ہے اور 21 جولائی تک مزید بارش کی پیش گوئی کی ہے۔ اگلے 24 گھنٹوں میں شملہ، سِرمور اور سولن اضلاع میں طوفانی بارش کی وارننگ جاری کی گئی ہے۔
Published: undefined
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
Published: undefined