قومی خبریں

مودی جی! ملک کو کمزور کرنے والوں کو روکیے، ورنہ عوام آپ کو معاف نہیں کریں گے، دوبے کے بیان پر اویسی کا شدید ردعمل

اسد الدین اویسی نے نشتی کانت دوبے کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ (بی جے پی) ٹیوب لائٹ ہیں...اس طرح سے عدالت کو دھمکا رہے ہیں۔ کیا آپ کو پتہ ہے کہ دفعہ 142 کیا ہے؟

اسد الدین اویسی / آئی اے این ایس
اسد الدین اویسی / آئی اے این ایس 

بی جے پی رکن پارلیمنٹ نشی کانت دوبے کے متنازعہ بیان کو لے کر پوری ملک کی سیاست گرم ہو گئی ہے۔ اپوزیشن پارٹیاں اس معاملے کو لے کر بی جے پی پر شدید حملہ آور ہیں۔ ایم پی اور اے آئی ایم آئی ایم سربراہ اسد الدین اویسی نے بھی بی جے پی رہنما کے اس بیان پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھگوا پارٹی کے حامی لوگ اتنے زیادہ شدت پسند ہو گئے ہیں کہ وہ اب کھلے عام عدلیہ کو ’مذہبی جنگ‘ کی دھمکی دے رہے ہیں۔

Published: undefined

بی جے پی رہنماؤں پر طنز کرتے ہوئے اویسی نے کہا، ’’آپ لوگ (بی جے پی) ٹیوب لائٹ ہیں...اس طرح سے عدالت کو دھمکا رہے ہیں۔ کیا آپ کو پتہ بھی ہے کہ دفعہ 142 کیا ہے؟ اسے بی آر امبیڈکر نے تیار کیا تھا۔ بی جے پی دھوکہ بازی کر رہی ہے اور مذہبی جنگ کی دھمکی دے رہی ہے۔‘‘

 دراصل دفعہ 142 کے نظم کے تحت سپریم کورٹ اپنے سامنے آئے کسی بھی معاملے میں مکمل انصاف دینے کا حق رکھتا ہے۔

اویسی نے وزیر اعظم مودی کو مخاطب کرتے ہوئے آگے کہا، ’’مودی جی اگر آپ ان لوگوں کو نہیں روکیں گے تو ملک کمزور ہو جائے گا۔ ملک آپ کو معاف نہیں کرے گا اور کل آپ اقتدار میں نہیں رہیں گے۔‘‘

Published: undefined

نشی کانت دوبے کے بیان پر تقریباً سبھی اپوزیشن پارٹیوں نے اعتراض ظاہر کیا ہے۔ کانگریس رہنما بی وی شرینواس نے دوبے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا، ’’نشی کانت دوبے جیسے فسادی اراکین پارلیمنٹ میں اپنے آقاؤں کے حکم کے بغیر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کے خلاف منھ کھولنے کی ہمت نہیں ہے۔‘‘

Published: undefined

واضح رہے کہ بی جے پی کے ایم پی نشتی کانت دوبے نے سپریم کورٹ اور سی جے آئی پر خانہ جنگی کو بھڑکانے کا الزام لگایا تھا۔ سپریم کورٹ کے حقوق پر سوال اٹھاتے ہوئے دوبے نے کہا تھا کہ اگر سپریم کورٹ کو ہی قانون بنانا ہے تو پارلیمنٹ عمات کو بند کر دینا چاہیے۔

Published: undefined

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔

Published: undefined